ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران اور چین کے مابین تاریخ کا اہم تذویراتی معاہدہ جلد طے پانے والا ہے۔ خبروں کے مطابق معاہدے کے تحت چین آئندہ 25 سال تک ضرورت کا تمام تیل ایران سے خریدے گا اور اس کے بدلے چین، ایران کو اس بات کی اجازت دے گا کہ وہ جیسے چاہے تیل کی اس آمدنی کو استعمال کرے۔
معاہدے کے تحت چین براستہ پاکستان اور ایران، عراق اور شام تک زمینی رسائی کے لیے خصوصی ریل پٹری بھی بچھائے گا۔ جس سے علاقائی تجارت کو فروغ دیا جائے گا۔
ایرانی ویب سائٹ نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ ایران، چین کو تیل اور گیس کی صنعت میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب بھی دے گا، جس کے تحت چین کو آزادی ہو گی کہ وہ تیل کے شعبے میں من چاہی سرمایہ کاری کر سکے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک تیل اور کیمیائی مصنوعات، غیر عسکری جوہری توانائی کی فراہمی، شاہراہوں، ریلوے اور سمندری رابطوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ بینکاری میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے۔ دونوں ممالک منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی اعانت اور منظم جرائم کے خلاف بھی تعاون کریں گی۔
اور تو اور علاوہ چین علاقے کی ساحلی پٹی میں بھی سرمایہ کرے گا، جس میں خطہ مکران اور اسکی بندرگاہیں نمایاں ہیں۔
ایران چین معاہدے میں شامل شقوں کو ایرانی تاریخ میں غیر معمولی قرار دیاجا رہاہے تاہم ابھی اسے ایرانی پارلیمنٹ میں پیش کیا جانا باقی ہے۔