Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

دو دہائی قبل کی تحقیق سے کورونا کے علاج میں مدد: تین برطانوی ڈاکٹر راتوں رات کروڑ پتی بن گئے

 کورونا وائرس کے علاج سے متعلق اہم پیش رفت کی وجہ سے تین برطانوی پروفیسر راتوں رات کروڑ پتی بن گئے ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق کورونا کے علاج کے سلسلے میں جاری تحقیق میں ایک مقامی جامعہ کے شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے تین پروفیسروں کی دو دہائیوں قبل کی گئی تحقیق سے کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پروفسیر راتکو جوکانووک، اسٹیفن ہولگیٹ اور ڈونا ڈیوس نے تقریباً بیس سال قبل اس بات کا سراغ لگایا تھا کہ دمہ اور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا افراد میں انٹرفیرون بیٹا نامی پروٹین کی کمی ہوتی ہے۔ تحقیق کو مدنظر رکھتے ہوئے کورونا کا علاج دریافت کرنے میں طبی ماہرین کو مبینہ کامیابی حاصل ہو گئی ہے، اور تیار کردہ دوا کی آزمائش شروع کر دیی گئی ہے۔

تاہم انڈرفیرون بیٹا نامی پروٹین پر تحقیق کرنے والے محققیق راتوں رات کروڑ پتی بن گئے ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

nine + nineteen =

Contact Us