کورونا وائرس کے علاج سے متعلق اہم پیش رفت کی وجہ سے تین برطانوی پروفیسر راتوں رات کروڑ پتی بن گئے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق کورونا کے علاج کے سلسلے میں جاری تحقیق میں ایک مقامی جامعہ کے شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے تین پروفیسروں کی دو دہائیوں قبل کی گئی تحقیق سے کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پروفسیر راتکو جوکانووک، اسٹیفن ہولگیٹ اور ڈونا ڈیوس نے تقریباً بیس سال قبل اس بات کا سراغ لگایا تھا کہ دمہ اور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا افراد میں انٹرفیرون بیٹا نامی پروٹین کی کمی ہوتی ہے۔ تحقیق کو مدنظر رکھتے ہوئے کورونا کا علاج دریافت کرنے میں طبی ماہرین کو مبینہ کامیابی حاصل ہو گئی ہے، اور تیار کردہ دوا کی آزمائش شروع کر دیی گئی ہے۔
تاہم انڈرفیرون بیٹا نامی پروٹین پر تحقیق کرنے والے محققیق راتوں رات کروڑ پتی بن گئے ہیں۔