Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

ترکی میں سماجی ذرائع ابلاغ کو منظم کرنے کے لیے قانون سازی: عالمی کمپنیوں کو تعاون کا پابند کر دیا گیا

ترک پارلیمان نے ملک میں تمام سماجی ذرائع ابلاغ کو منظم کرنے کے قانونی مسودے کی منظوری دے دی ہے۔ 29 جولائی کو منظور ہونے والے قانون میں عالمی کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ ملک میں اپنے دفاتر کھولیں اور وہاں باقائدہ نمائندگان کا تقرر کریں۔ کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ شہریوں کی طرف سے دائر ہونے والی شکایات کا 48 گھنٹوں میں آزالہ کریں۔

بل کے تحت نجی زندگی اور صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق درخواستوں کو مسترد کرنے پر اسکا جواز دینا بھی لازم ہو گا۔ اور ایسا نہ ہونے پر حکومت کارروائی کا حق محفوظ رکھے گی۔ ایسے معاملات میں جرمانوں کی مقدار پندرہ ہزار ڈالر سے بڑھا کر ڈیڑھ لاکھ سے پندرہ لاکھ ڈالر کر دیا گیا ہے۔

قانون کے تحت اگر کوئی کمپنی اپنا مقامی نمائندہ مقرر کرنے سے انکار کرتی ہے تو اس پر نہ صرف جرمانہ عائد کیا جا سکے گا بلکہ اس کے اشتہارات پر بھی پابندی ہو گی، اور عدالتی حکم کے ذریعے ویب سائٹ کو مہیا انٹرنیٹ کی گنجائش میں بھی 50 سے نوے فیصد تک کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ مجوزہ نیٹ ورک استعمال میں انتہائی سست ہوجائے گا۔

اس کے علاوہ نئے قانون کے تحت تمام کمپنیاں ترک صارفین کی معلومات ترکی میں موجود ڈیٹا سروروں میں محفوظ کرنے کی پابند بھی ہوں گی، تاکہ مقامی مارکیٹ بھی اس سے فائدہ اٹھا سکے۔

ترک خبر ایجنسی ڈیلی صباح نے وزارت داخلہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ ڈیجیٹل ابلاغ پر جھوٹی سیاسی خبروں کا بازار گرم رہتا ہے، دہشت گردی کے خلاف عسکری اداروں کی کارروائیوں کے خلاف بھی مہمات چلائی جاتی ہیں، اور تو اور کورونا وباء کے دوران بھی بہت سے ایسے معاملات سامنے آئے ہیں جس سے ملکی قوانین میں موجود سکم عیاں ہوئے، اور اس کا فائدہ ملک دشمن عناصر اٹھا رہے تھے۔ خبر کے مطابق اپریل 6 سے یکم مئی تک مجموعی طور پر 3500 ایسے کھاتوں کی نشاندہی کی گئی جو مذکورہ بالا معاملات پر جھوٹی خبریں پھیلانے میں پیش پیش تھے۔ جس پر انہیں چلانے والے 616 افراد کی نشاندہی کی گئی اور 229 کو باقائدہ گرفتار کر کے قانونی چارہ جوئی کی گئی۔

قانون پر ترک حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اقدام سے سائبر دنیا میں جرائم کو روکنے اور صارفین کو تحفظ دینے میں مدد لےگی۔ اب خواتین کو تضحیک سے بچایا جا سکے گا اور مقامی قوانین کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے کمپنیاں بھی مددگار ہوں گی۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

five × three =

Contact Us