رواں سال کے آخر تک پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت دو لاکھ روپے ہونے کا امکان ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، صرف ایک سال کے دوران ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 45 ہزار روپے سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر چین اور امریکا کے درمیان ہونے والی کشیدگی اور تیل کی قیمتوں کے اُتار چڑھاؤ کے بعد سرمایہ کار سونے کی خریداری میں دلچسپی لے رہے ہیں، جس کے باعث ملک بھر عالمی سطح پر قیمتوں میں تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اس وقت بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 2 ہزار امریکی ڈالر سے زائد ہے جبکہ یہ قیمت رواں سال کے آخر تک 3 ہزار ڈالر فی اونس کا امکان ہے جس کے بعد خدشہ ہے کہ پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت صرافہ مارکیٹوں میں دو لاکھ روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے۔
چیف ایگزیکٹو آف گلوبل انویسٹرز فرینک ہولمس کا کہنا ہے کہ مجھے خدشہ ہے کہ رواں سال کے آخر میں یہ قیمت تین ہزار ڈالر فی اونس کی بجائے چار ہزار ڈالر فی اونس ہو جائے گی۔
خلیج ٹائمز کے مطابق 2015ء کے بعد سے لیکر اب تک سونے کی قیمتوں میں سو فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے کیونکہ اس وقت فی اونس سونے کی قیمت ایک ہزار ڈالر کے قریب تھی جو اس وقت 2055 ڈالر فی اونس ہے۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے کے ٓآخری کاروباری روزکے دوران فی تولہ سونے کی قیمت میں 2500 روپے کا اضافہ دیکھا گیا تھا جس کے بعد ملکی صرافہ مارکیٹوں لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، حیدر آباد، سکھر، راولپنڈی سمیت دیگر جگہوں پر فی تولہ سونے کی قیمت ایک لاکھ 32 ہزار روپے ہو گئی ہے۔