امریکی سماجی ذرائع ابلاغ کی کمپنیوں ٹویٹر اور فیس بک نے کچھ عرصے سے انتہائی متعصبانہ روش اپنا رکھی ہے۔ جس میں غیر لبرل خیالات کے حامل افراد اور اداروں کے پیغامات اور کھاتوں پر خصوصی انتباہی پیغامات یا نشانات لگائے جا رہے ہیں۔
ٹویٹر کی اس پالیسی کا پہلا شکار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بنے جن کے پیغامات پر معلومات کی توثیق یا غیر موضوع کا پیغام درج کیا گیا۔ کمپنیوں کی اس حرکت پر امریکی صدر نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور اسے امریکی اقدار کے خلاف قرار دیتے ہوئے ضروری قانون سازی بھی کی تاہم متعصب رویے کو اور انداز میں جاری رکھا گیا۔
امریکی کمپنیوں کی اس متعصبانہ روش کا حالیہ شکار چین کے بڑے ذرائع ابلاغ کے ادارے ہو رہے ہیں، جن میں “گلوبل ٹائمز” پہلے نمبر پر ہے۔ گلوبل ٹائمز چین کا سب سے بڑا انگریزی ابلاغی ادارہ ہے جس کے قارئین دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں ہیں۔ گلوبل ٹائمز کے تمام پیغامات پر ٹویٹر “چینی ریاست سے منسلک ادارہ” کا انتباہی پیغام درج کر رہا ہے۔ جبکہ ایسا دنیا میں کسی دوسرے ادارے کے ساتھ نہیں کیا جاتا، حتیٰ کہ ان کے ساتھ بھی نہیں جو باقائدہ سرکاری ترجمانی کے ادارے ہیں۔ جن میں وائس آف امریکہ، ڈائچے وئلے وغیرہ شامل ہیں۔