چین کی تیار کردہ کووڈ19 ویکسین کے تیسرے اور آخری مرحلے کی آزمائش میں پاکستان کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ یوں پاکستان ان ممالک میں شامل ہوگیا ہے جہاں ویکسین کو آزمائشی دورانیے میں ہی آزما لیا جائے گا اور بعد میں آزمائش پر وقت ضائع نہیں ہو گا۔
طبی ماہرین کی رائے میں اس سے ایک جانب پاکستان میں ویکسین سازی کی استعداد میں اضافہ ہوگا اور دوسری جانب ملک کے ماہرین کے تجربے میں بھی اضافہ ہوگا۔
چین کی تیار کردہ ویکسین کی آزمائش کے لیے قومی ادارہ برائے صحت سے اجازت لے لی گئی ہے جبکہ منصوبے میں نیشنل ہیلتھ ریگولیشن اینڈ کوآرڈنیشن کے علاوہ کئی نجی اور سرکاری اداروں کے علاوہ چینی کمپنیاں بھی شرکت کررہی ہیں۔
اس کاوش میں چین کی کین سائنو بائیو اور بیجنگ انسٹی ٹیوٹ آف بایوٹیکنالوجی کی مشترکہ طور پر تیارکردہ ویکسین کی آزمائش کی جائے گی۔ واضح رہے کہ تیسرے مرحلے میں کم سے کم 1 سے 3 ہزار افراد پر ویکسین کی آزمائش کی جاتی ہے۔
یوں یہ پاکستان میں کی جانے والی کثیرالقومی طبی آزمائش ہے اور واضح رہے کہ کین سائنو بائیو اس سے قبل ویکسین کی آزمائش چین، روس، چلی اور ارجنٹائن میں کر چکی ہے، اور جلد اس کا آغاز سعودی عرب سے بھی ہوجائے گا۔