جرمنی میں بھارتی خفیہ ادارے ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (را) کے لیے سکھوں کی جاسوسی کرنے کے الزام میں ایک ہندوستانی شہری پر فرینکفرٹ میں مقدمے کی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔
ملزم کی شناخت بلبیر سنگھ کے نام سے ہوئی ہے، جس کی عمر 54 سال ہے۔ بلبیر پر الزام ہے کہ وہ ہندوستانی خفیہ ادارے ‘را’ کے لیے کم از کم 2015 سے کام کررہے تھا۔
پولیس نے کہا ہے کہ بلبیر سنگھ نے جرمنی میں مقیم سکھ مخالفین اور کشمیر کی تحریک سے تعلق رکھنے والے کشمیریوں اور ان کے رشتہ داروں کی تعداد کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور پھر یہ معلومات متعلقہ افراد کے حوالے کر دیں جو فرینکفرٹ میں بھارتی قونصل خانے میں کام کرتے ہیں۔
علاقائی اعلیٰ عدالت میں مجموعی طور پر مقدمے کی 10 سماعتیں ہوں گی. مقدمے کی کارروائی 29 اکتوبر کو مکمل ہونی ہے۔
فرینکفرٹ کی اسی عدالت نے گذشتہ دسمبر میں ایک بھارتی جوڑے کو بھی سزا سنائی تھی جو سکھوں اور کشمیریوں کی جاسوسی کر رہا تھا۔ خاوند کو غیرملکی خفیہ ایجنٹ کے طور پر 18 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ خاتون کو خاوند کی مدد کے جرم میں 180 دن کی تنخواہ کا جرمانہ کیا گیا تھا۔

بھارتی خفیہ اداروں کو فرینکفرٹ میں خاص دلچسپی ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ مغربی جرمنی میں سکھوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے۔
ایک اندازے کے مطابق شہر میں 10 سے 20 ہزارسکھ رہتے ہیں۔ یہ تعداد یورپ میں مقیم سکھوں میں ایک بڑی تعداد ہے۔