امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو تنبیہ کی ہے کہ امریکی فوجیوں پر کسی قسم کے حملے کی کوشش بڑی جنگ کا شاخسانہ ہو سکتی ہے۔ صدر ٹرمپ کا شدید ردعمل ایک مبینہ رپورٹ کے جواب میں آیا ہے جس میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے امریکی فوجیوں پر حملے کی منصوبہ بندی کا ذکر کیا گیا تھا۔
اپنے ٹویٹر کھاتے پر پیغام میں صدر ٹرمپ نے لکھا ہے کہ
خبروں کے مطابق ایران امریکہ پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جس کا مقصد قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینا ہے۔ امریکہ نے دہشت گردوں کے قائد قاسم سلیمانی کو اس کے امریکی افواج پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے، اور کئی سالوں سے امریکی افواج کے قتل میں ملوث ہونے کے باعث مارا تھا۔ امریکہ پر حملے کی کوشش کا جواب ایران کو 1000 گنا زیادہ شدت سے دیا جائے گا۔
امریکی صدر کی ٹویٹ معروف ویب سائٹ پولیٹیکو میں خبر کے چھپنے کے 24 گھنٹے بعد سامنے آئی ہے۔ جس میں ایران پر حملے کے اثرات کا اندازہ لگانے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ خبر کے ذرائع کے طور پر امریکی حکومتی اہلکار کا نام لیے بغیر ذکر کیا گیا ہے۔
تاہم ایران نے خبر کی تردید کی ہے۔ ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے کہا ہے کہ
واشنگٹن کو ایران کے خلاف پرانی پراپیگنڈا مہم کو دوبارہ شروع نہیں کرنا چاہیے، اب اس کا دنیا پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ ایک جارح ملک بن چکا ہے، جس نے دنیا میں دستوں قتل کے منصوبے بنائے۔ ایران عالمی برادری کا ایک ذمہ دار رکن ہے۔
یاد رہے ایرانی فوج کے جنرل قاسم سلیمانی جنوری میں امریکہ کے ایک ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔ بغداد کے ہوائی اڈے پر ہوئے حملے میں عراقی شیعہ ملیشیا کے ایک سربراہ میں قاسم سلیمانی کے ہمراہ ہلاک ہوئے تھے۔ ایران حملے کی کئی بار مذمت کر چکا ہے، اور فوری ردعمل میں عراق میں امریکی فوجی اڈے کو میزائلوں سے نشانہ بنا چکا ہے، تاہم اس میں کسی امریکی فوجی کی ہلاکت نہیں ہوئی تھی۔