مالیاتی تجزیات کے معروف ادارے ایس اینڈ پی نے آئندہ مالی سال میں ہندوستان کی معیشت کے 9 فیصد تک سکڑ جانے کی رپورٹ جاری کی ہے۔ ایس اینڈ پی کا کہنا ہے کہ کورونا کے باعث ملکی معیشت اندازوں سے بھی زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ گزشتہ رپورٹ میں ایس اینڈ پی نے اندازہ لگایا تھا کہ معیشت میں گراوٹ کا یہ سفر 5 فیصد تک رہے گا تاہم نئی معلومات کے مطابق یہ سکڑاؤ 9 فیصد سے بھی زیادہ ہوسکتا ہے۔
اپنی نئی شائع کردہ رپورٹ میں ایس اینڈ پی نے کہا ہے کہ اپریل سے جون کے دوران ہندوستان کی معیشت 24 فیصد سکڑی ہے۔ لوگوں کی قوت خرید کم ہوئی ہے، سرمایہ کاری رک گئی ہے جبکہ برآمدات کا شعبہ بری طرح متاثر ہوئا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون میں تالہ بندی کے نرم ہونے پر معیشت کے بحال ہونے کی امید تھی تاہم کورونا کے پھیلاؤ کو نہ روک پانے اور دوبارہ تالہ بندی کے امکان نے معیشت کو لے کر خدشات کو بڑھا دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق مالی امداد کے منصوبے افراط زر کو بڑھانے کا باعث بنیں گے، جو تالہ بندی کھلنے پر 7 فیصد سے 3 فیصد پر آئی تھی، تاہم اب دوبارہ بڑھ جائے گی۔
عالمی ادارے نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کی معیشت کی زبوں حالی اس کے آئندہ مالی سالوں اور پائیدار ترقی کے منصوبوں کو بھی متاثر کرے گی۔ کورونا ختم ہونے کے بعد بھی قومی پیداوار اعشاریوں کی صورت میں آگے بڑھے گی۔
یاد رہے کہ موڈی نے رواں مالی سال میں ہندوستان کی قومی پیداوار ساڑھے گیارہ فیصد تک سکڑنے کی پیش گوئی کررکھی ہے۔