امریکی خبررساں اداروں کی روس کے حوالے سے ایک اور خبر غلط ثانت ہو گئی ہے۔ 3 ماہ قبل امریکی خبر رساں اداروں نے الزام لگا تھا کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کو مارنے کے لیے روس طالبان کو بھاری رقوم دیتا رہا ہے، جس کی روس نے تردید کرتے ہوئے ثبوت فراہم کرنے کا کہا تھا۔
تاہم دو ماہ کی تحقیقات کے بعد امریکی فوج کا کہنا ہے کہ انہیں ایسے کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ملے جس کے ذریعے نیویارک ٹائمز کی خبر کو ثابت کیا جاسکے۔ امریکی فوج کے جنرل فرینک میکینزی کا کہنا ہے کہ انہیں ایسے کوئی تسلی بخش ثبوت نہیں ملے ہیں، جن سے الزامات کو سچ ثابت کیا جا سکے، تاہم ہم چھان بین کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بظاہر اس خبر کا مقصد افغان امن عمل کو ثبوتاژ کرنا اور صدر ٹرمپ کی صدارتی مہم کو متاثر کرنا لگتا ہے، کیونکہ امریکی فوج کے جنرل نے خود خبر کے ثبوت نہ ملنے کی تصدیق کر دی ہے۔
اسی خبر کی بنیاد پر ڈیموکریٹ جماعت کے ارکان نے صدر ٹرمپ پر شدید دباؤ ڈالا تھا کہ روس پر مزید پابندیاں لگائی جائیں۔
تاہم اب خبر کے ثبوت نہ ملنے پر ریپبلکن جماعت کے ارکان نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ حزب اختلاف صدر ٹرمپ کو ایک ایسے الزام پہ تنقید کا نشانہ بنا رہی تھی، جس کا کوئی سر پیر نہیں تھا، یہ جنگ کا کاروبار کرنے والا مافیا ہے، جو افغانستان امن عمل کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا، ان کا مقصد صدر ٹرمپ کو روس سے مدد کے بیانیے کو زندہ رکھنے کے سوا کچھ نہیں۔