روسی وزیرخارجہ نے ایران پر امریکی پابندیوں کے خلاف اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکی سفارت کاری اب پہلے جیسی واضح اور اثر انگیز نہیں رہی، امریکہ اب اپنے مطالبات پورے نہ ہو سکنے پر حریف کو ڈرانے کی صلاحیت کھو چکا ہے جو اسکی کامیاب سفارت کاری کا خاصہ رہی ہے، افسوس ہے کہ اب اس کے پاس وہ مہارت نہیں ہے۔
العریبیہ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروو کا مزید کہنا تھا کہ واشنگٹن کی جانب سے سلامتی کونسل کے ذریعے ایران پر مزید پابندیاں لگانے کی کوشش مزائقہ خیز تھی، جہاں 15 میں سے 13 ممالک نے امریکی قرارداد کو مسترد کردیا، یہاں تک کہ اسکے قریبی اتحادیوں فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے بھی نہ صرف اسے مسترد کیا بلکہ اسے بلاجواز بھی قرار دیا۔ اور اب ردعمل میں امریکہ نے خود پابندیاں لگانے کا رستہ اپنالیا ہے، جو اتنا مؤثر نہیں ہوں گا۔
سرگئی لاوروو کا مزید کہنا تھا کہ واشنگٹن انتظامیہ ایران پر ہتھیاروں کی پابندیوں کی تجدید کی کوشش بھی کر رہی ہے، جو 18 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے، جبکہ اسکا بھی کوئی جواز نہیں بنتا۔ سلامتی کونسل کے تمام ارکان، خصوصاً اسکے اتحادی اسکی مخالفت کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ میں کہہ رہا ہوں کہ امریکہ کے پاس پہلے جیسے سفارت کار اور کامیاب سفارت کاری کی صلاحیت نہیں رہی۔