ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ کی شہری انتظامیہ نے مرکزی حکومت کے تالہ بندی کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ یورپ میں جاری کووڈ 19 کی دوسری لہر نے براعظمی حکومتوں کے خوف میں اضافہ کیا ہے تاہم مالی مشکلات کی وجہ سے عوامی ردعمل میں سختی دیکھنے میں آرہی ہے۔ ایسے میں مظاہرے اور مقامی حکومتوں کیجانب سے تنقید ایک عمومی خبر بن چکی ہے۔
میڈرڈ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم پورے کے پورے شہروں کو بند نہیں کر سکتے، شہری انتظامیہ تیز معائنے اور علیحدگی کی حکمت عملی کو اپنانا چاہتی ہے، ہم زندگی وک روکنا نہیں چاہتے۔
تاہم وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وہ کسی قسم کا خطرہ مول نہیں لے سکتے، مقامی انتظامیہ کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے مرکزی حکومت تالہ بندی کرے گی۔
شہر کے ناظم دیاض آیوسو کا کہنا ہے کہ وہ شراکتی نظریات کی حامل مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف عدالت میں جائیں گے۔ مرکزی حکومت کے خلاف جنوب مشرقی علاقے کاتالونیا اور اندلس کی انتظامیہ نے بھی عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
شہری حکومتوں کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کی نامزد کردہ کمیٹی شہری حکومتوں سے مشاورت کی پابند تھی، تاہم ان سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی۔
واضع رہے کہ ہسپانیہ یورپ کے سب سے زیادہ متاثرہ ملکوں میں سے ایک تھا۔ جہاں 7 لاکھ 69 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوئے، جبکہ ہلاکتوں کہ تعداد 32 ہزار کے قریب رہی۔ملکی دارالحکومت میڈرڈ میں ہر ایک لاکھ مین سے 735 افراد بیمار ہوئے، جو مغربی یورپ کی سب سے زیادہ تعداد تھی۔