Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

بچوں کے دماغ سے آلودہ دھاتی ذرات برآمد: محققین کے مطابق آلودہ ہوا ہی الزائمراور رعشہ کا باعث ہے

نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ فضائی آلودگی بچوں کے دماغی خلیوں کو الزائمر اور رعشہ کی طرز پر ہی نقصان پہنچاتی ہے۔

تحقیق کے دوران محققین کو بچوں کے دماغ سے چھوٹے دھاتی ذرات دریافت ہوئے ہیں۔ اور محققین کے مطابق یہ ذرات بچوں کے دماغی خلیوں کو یوں ہی مارتے ہیں جیسے الزائمر اور رعشہ کی بیماری کے دوران دماغی خلیوں مرتے ہیں۔

محققین نے شمال امریکی ملک میکسیکو کے 186 مردہ بچوں کے دماغ پر تحقیق کی ہے، جس کے نتائج ماحولیاتی تحقیق کے معروف جریدے میں چھاپے گئے ہیں۔

تحقیق کے مطابق دریافت ہونے والے دھاتی ذرات بچوں کے دماغی خیلوں کو مارتے ہیں۔ تفصیل کے مطابق آلودہ ذرات دماغ کے اس حصے میں پائے گئے جو حصہ متاثر ہونے پر رعشہ کی علامات سامنے آتی ہیں۔ محققین کے مطابق ممکنہ طور پر رعشہ اور الزائمر کی وجوہات یہی آلودہ ذرات بنتے ہیں۔ محققین کی رائے میں آلودگی کے یہ ذرات دماغ تک ناک اور گلے کے ذریعے ہی پہنچتے ہیں۔ مزید یہ کہ آلودگی کے یہ ذرات ان بچوں کے دماغ میں نہیں ملے جو آلودگی سے پاک ماحول میں رہتے ہیں۔

محققین کے مطابق اس تحقیق سے اس نظریے کو تقویت ملتی ہے جس کے مطابق آلودگی کا اعصابی بیماریوں کے ساتھ براہ راست تعلق ہوتا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ اگرچہ ابھی وہ اس عمل کے بارے میں تفصیل سے نہیں بتا سکتے تاہم یہ کیسے ممکن ہے کہ ایسے خطرناک دھائی ذرات دماغ کے حساس ترین مقامات میں ہوں اور وہ دماغ کو نقصان نہ پہنچائیں؟ دماغ جیسے حساس عضو کے لیے یہ ذرات گولیوں سے کم نہیں ہیں۔

محققین نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی یہ تحقیق جاری ہے، اور آگے چل کر اگر بیان کیا گیا مفروضہ ثابت ہوتا ہے تو یہ ایک المیے سے کم نہ ہو گا، کیونکہ عالمی ادارہ صحت کے بتائے گئے معیار کے مطابق دنیا کی 90 فیصد آبادی آلودہ ہوا میں سانس لیتی ہے۔ ادارے کی 2016 کی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ ہر سال 30 لاکھ افراد فضائی آلودگی سے منسلک بیماریوں کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

واضح رہے کہ الزائمر ایک اعصابی بیماری ہے، جس کے اثرات میں حافظے کی کمزوری، زبان کا بھول جانا، موڈ کا بدلنا اور دیگر علامات کا ظہور ہوتا ہے۔ اس سے روزمرہ کے معاملات میں سستی، کاہلی، موڈ میں سختی بھی دیکھنے کو ملتی ہے، اور یہ بیماری بزرگ افراد میں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

twelve − ten =

Contact Us