چین کے عوامی بینک نے 31 لاکھ سے زائد خود مختار ڈیجیٹل کرنسی کی ترسیلات کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ تجربہ شینزن اور شیونگان کے شہروں میں کیا گیا ہے۔
بینک کے نائب ذمہ دار فین ییفی کے مطابق فی الحال مجموعی طور پر 1 ارب ایک کروڑ یوآن کی ترسیلات کی گئی ہیں۔
چین کا آئندہ سرمائی اولمپکس کھیلوں، جو 2022 میں متوقع ہیں، میں مکمل طور پر ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کا ارادہ ہے۔
بینک کے مطابق گزشتہ آگست میں بھی ایک مشق میں سرکاری ادائیگیوں، جرمانوں اور سفری ادائیگیوں کے لیے ڈیجیٹل کرنسی کا استعمال متعارف کروایا گیا تھا۔
بینک کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی کا قیام مستقبل کے جدید مالی ڈھانچے کے لیے ناگزیر ہے، تاہم یہ مکمل طور پر خود مختار ہو گا۔
بینک کے مطابق اب تک 1 لاکھ 13 ہزار 300 شہریوں اور 8800 کمپنیوں کو ای-یوآن کھاتے دیے گئے ہیں۔ جس میں صارف اپنے چہرے کو مشین کے سامنے لا کر، موبائل بار کوڈ سے اور مقناطیسی کارڈ کو مشین کو مؔس کرنے سے ادائیگیاں کر سکتا ہے۔
ای-یوآن کو شینزن ، سوزہؤ، چینگدو اور شمالی صوبے ہیبی کے علاقے شیونگان میں زیادہ ترویج دی جارہی ہے۔ حکومت نے شیانگچینگ میں سرکاری ملازمین کو انکے سفری اخراجات ای-یوآن سے ادا کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔