Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

امریکی سینٹ کی عدلیہ کمیٹی نے جج ایمی کونی کی منظوری دے دی، سینٹ ووٹ کے لیے آئندہ ہفتے انتخاب متوقع

امریکی سینٹ کی کمیٹی برائے عدلیہ نے سپریم کورٹ کے لیے صدر ٹرمپ کی نامزدر کردہ جج ایمی کونی بیریٹ کی منظوری دے دی ہے۔

اجلاس میں منظوری کے دوران ڈیموکریٹ ارکان سینٹ موجود نہ تھا، جنہوں نے کارروائی میں احتجاجاً شرکت نہ کی، اور نہ ہی ووٹ میں حصہ لیا۔

تاہم کمیٹی کے تمام 12 ریپبلکن اراکین کے متفقہ ووٹ کے باعث ایمی کونی کو منتخب ہونے میں مشکل نہ ہوئی۔ سینٹ کمیٹی کو اپنی کارروائی جاری رکھنے کے لیے 9 ارکان بشمول دو خصوصی ارکان کی ضرورت ہوتی ہے، یعنی ڈیموکریٹ کا ہونا یا نہ ہونا اس انتخاب میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتا تھا۔ یوں سینٹ کے عمومی ووٹ میں بھی 51 ریپبلکن ارکان کی موجودگی میں ڈیموکریٹ کا ووٹ اپنی اہمیت کھو دیتا ہے۔

اب خاتون جج کا نام آئندہ ہفتے سینٹ میں منظوری کے لیے بھیج دیا جائے گا، جہاں سے بھی وہ باآسانی منتخب ہو سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ سینٹ کمیٹی میں ووٹ کے دوران ڈیموکریٹ جماعت نے اپنی کرسیوں پر احتجاجاً ایسے افراد کی تصاویر لگا رکھی تھیں جو اوباما کے صحت بِل سے مستفید ہوتے رہے ہیں۔ جس کا مقصد جج ایمی کی نامزدگی کے خلاف احتجاج تھا۔ ڈیموکریٹ پارٹی کا ماننا ہے کہ خاتون جج عوامی صحت کے بِل کے خلاف ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

1 × five =

Contact Us