امریکی سینٹ کی کمیٹی برائے عدلیہ نے سپریم کورٹ کے لیے صدر ٹرمپ کی نامزدر کردہ جج ایمی کونی بیریٹ کی منظوری دے دی ہے۔
اجلاس میں منظوری کے دوران ڈیموکریٹ ارکان سینٹ موجود نہ تھا، جنہوں نے کارروائی میں احتجاجاً شرکت نہ کی، اور نہ ہی ووٹ میں حصہ لیا۔
تاہم کمیٹی کے تمام 12 ریپبلکن اراکین کے متفقہ ووٹ کے باعث ایمی کونی کو منتخب ہونے میں مشکل نہ ہوئی۔ سینٹ کمیٹی کو اپنی کارروائی جاری رکھنے کے لیے 9 ارکان بشمول دو خصوصی ارکان کی ضرورت ہوتی ہے، یعنی ڈیموکریٹ کا ہونا یا نہ ہونا اس انتخاب میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتا تھا۔ یوں سینٹ کے عمومی ووٹ میں بھی 51 ریپبلکن ارکان کی موجودگی میں ڈیموکریٹ کا ووٹ اپنی اہمیت کھو دیتا ہے۔
اب خاتون جج کا نام آئندہ ہفتے سینٹ میں منظوری کے لیے بھیج دیا جائے گا، جہاں سے بھی وہ باآسانی منتخب ہو سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ سینٹ کمیٹی میں ووٹ کے دوران ڈیموکریٹ جماعت نے اپنی کرسیوں پر احتجاجاً ایسے افراد کی تصاویر لگا رکھی تھیں جو اوباما کے صحت بِل سے مستفید ہوتے رہے ہیں۔ جس کا مقصد جج ایمی کی نامزدگی کے خلاف احتجاج تھا۔ ڈیموکریٹ پارٹی کا ماننا ہے کہ خاتون جج عوامی صحت کے بِل کے خلاف ہیں۔