امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کے سربراہ چاڈ وولف نے ٹویٹر کے مالک جیک ڈورسی سے خصوصی خط میں سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویب سائٹ کی جانب سے ایک اعلیٰ حکام کے کھاتے کو بند کرنے کا اقدام قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف تھا۔
واضح رہے کہ ٹویٹر نے دو روز قبل کسٹم اور بارڈر پٹرول کے سربراہ مارک مورگن کا کھاتہ اس پیغام کے بعد بند کر دیا تھا جس میں انہوں نے میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کے کام کی تشہیر کرتے ہوئے اسے قومی سکیورٹی کے لیے ضروری قرار دیا تھا، ٹویٹر کا مؤقف تھا کہ امریکی اہلکار نے ٹویٹ سے عوام کو تشدد پر اکسایا ہے۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کے سربراہ نے کھلے خط میں لکھا ہے کہ نظریاتی اختلاف کے علاوہ مورگن صاحب کی ٹویٹ سے اختلاف کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔ ایسی سنسرشپ ناقابل برداشت ہے، اور امریکی حکومت کے اہلکار کے کھاتے کو یوں بند کرنا قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ مورگن کی ٹویٹ نے قطعاً کسی کو تشدد کے لیے نہیں ابھارا تھا، انہوں نے صرف یہ کہا کہ دیوار کے ہر میل کے ساتھ امریکہ محفوظ ہو رہا ہے، ہم منشیات فروشوں، مافیا اور قاتلوں سے محفوظ ہو رہے ہیں۔
خط میں اعلیٰ عہدے دار نے اس چیز پر بھی اعتراض کیا کہ ٹویٹر کے ترجمان نے ذرائع ابلاغ سے کھاتہ بحال کرنے کی وضاحت پر جھوٹ بولا ہے، اور ایسا تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ جیسے ٹویٹر نے صارف کی غلطی کو درست کرنے کی کوشش کی، جبکہ حقیقت میں غلطی ٹویٹر سے ہوئی تھی۔ ٹویٹر نے دراصل کسٹم اینڈ بارڈر پٹرول کی جانب سے دائر درخواست کو بھی مسترد کر دیا تھا، اور بعد میں شدید عوامی ردعمل پر خود کو مزید شرمندگی سے بچانے کے لیے کھاتے کو بحال کیا۔
خط کے اختتام پر چاڈ وولف نے لکھا ہے کہ ٹویٹر، ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف اپنے تعصب کو چھپا نہیں پا رہا ہے، اور اس کے نتیجے میں ہر امریکی کی ناراضگی کا باعث بن رہا ہے۔