جمعرات, ستمبر 21 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
عالمی قرضہ جات بلندی کی نئی سطح پر پہنچ گئے: مالیاتی رپورٹافریقی ممالک کے روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات پر فرانسیسی پریشانی عروج پر: تعلقات خراب کرنے کی کوشش پر وسط افریقی جمہوریہ کے صدر نے صدر میکرون کو سنا دینیٹو: سرد جنگ کے بعد تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کرے گافرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیاجنوبی کوریا: کتے کھانے پر پابندی لگانے کا عندیایورپی یونین آزاد ممالک کا ایک اتحاد ہے یا جدید سامراجی نظام مسلط کیا جا رہا ہے؟ 30 ارب ڈالر کے اثاثے منجمند کرنے اور قوانین تھوپنے پر ہنگری اسپیکر کا سخت ردعملآزادی اظہار کا معاملہ: امریکی ہارورڈ یونیورسٹی ملک کی بدترین جامعہ قراریوکرین جنگ امریکی جال ہے، یورپی رہنما ہوش کے ناخن لیں: سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کا مغربی سیاست پر خصوصی انٹرویومالی: فرانس اور مقامی اسلامی تنظیموں میں کشیدگی عروج پر، تازہ حملے میں 15 فوجیوں سمیت 114 افراد جاں بحقکینیڈا میں عارضی طور پر لائے مزدوروں کا استحصال عروج پر، اقوام متحدہ نے غلامی کی بدترین شکل قرار دے دیا

ٹویٹر کی سنسرشپ قومی سلامتی کےلیے خطرہ بن رہی ہے: ہوم لینڈ سکیورٹی کے سربراہ کا جیک ڈورسی کو خط

امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کے سربراہ چاڈ وولف نے ٹویٹر کے مالک جیک ڈورسی سے خصوصی خط میں سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویب سائٹ کی جانب سے ایک اعلیٰ حکام کے کھاتے کو بند کرنے کا اقدام قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف تھا۔

واضح رہے کہ ٹویٹر نے دو روز قبل کسٹم اور بارڈر پٹرول کے سربراہ مارک مورگن کا کھاتہ اس پیغام کے بعد بند کر دیا تھا جس میں انہوں نے میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کے کام کی تشہیر کرتے ہوئے اسے قومی سکیورٹی کے لیے ضروری قرار دیا تھا، ٹویٹر کا مؤقف تھا کہ امریکی اہلکار نے ٹویٹ سے عوام کو تشدد پر اکسایا ہے۔

ہوم لینڈ سکیورٹی کے سربراہ نے کھلے خط میں لکھا ہے کہ نظریاتی اختلاف کے علاوہ مورگن صاحب کی ٹویٹ سے اختلاف کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی۔ ایسی سنسرشپ ناقابل برداشت ہے، اور امریکی حکومت کے اہلکار کے کھاتے کو یوں بند کرنا قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ مورگن کی ٹویٹ نے قطعاً کسی کو تشدد کے لیے نہیں ابھارا تھا، انہوں نے صرف یہ کہا کہ دیوار کے ہر میل کے ساتھ امریکہ محفوظ ہو رہا ہے، ہم منشیات فروشوں، مافیا اور قاتلوں سے محفوظ ہو رہے ہیں۔

خط میں اعلیٰ عہدے دار نے اس چیز پر بھی اعتراض کیا کہ ٹویٹر کے ترجمان نے ذرائع ابلاغ سے کھاتہ بحال کرنے کی وضاحت پر جھوٹ بولا ہے، اور ایسا تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ جیسے ٹویٹر نے صارف کی غلطی کو درست کرنے کی کوشش کی، جبکہ حقیقت میں غلطی ٹویٹر سے ہوئی تھی۔ ٹویٹر نے دراصل کسٹم اینڈ بارڈر پٹرول کی جانب سے دائر درخواست کو بھی مسترد کر دیا تھا، اور بعد میں شدید عوامی ردعمل پر خود کو مزید شرمندگی سے بچانے کے لیے کھاتے کو بحال کیا۔

خط کے اختتام پر چاڈ وولف نے لکھا ہے کہ ٹویٹر، ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف اپنے تعصب کو چھپا نہیں پا رہا ہے، اور اس کے نتیجے میں ہر امریکی کی ناراضگی کا باعث بن رہا ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

16 − 14 =

Contact Us