جمعہ, ستمبر 22 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
مغربی ممالک افریقہ کو غلاموں کی تجارت پر ہرجانہ ادا کریں: صدر گھانامغربی تہذیب دنیا میں اپنا اثر و رسوخ کھو چکی، زوال پتھر پہ لکیر ہے: امریکی ماہر سیاستعالمی قرضوں میں ریکارڈ اضافہ: دنیا، بنکوں اور مالیاتی اداروں کی 89 پدم روپے کی مقروض ہو گئیافریقی ممالک کے روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات پر فرانسیسی پریشانی عروج پر: تعلقات خراب کرنے کی کوشش پر وسط افریقی جمہوریہ کے صدر نے صدر میکرون کو سنا دینیٹو: سرد جنگ کے بعد تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کرے گافرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیاجنوبی کوریا: کتے کھانے پر پابندی لگانے کا عندیایورپی یونین آزاد ممالک کا ایک اتحاد ہے یا جدید سامراجی نظام مسلط کیا جا رہا ہے؟ 30 ارب ڈالر کے اثاثے منجمند کرنے اور قوانین تھوپنے پر ہنگری اسپیکر کا سخت ردعملآزادی اظہار کا معاملہ: امریکی ہارورڈ یونیورسٹی ملک کی بدترین جامعہ قراریوکرین جنگ امریکی جال ہے، یورپی رہنما ہوش کے ناخن لیں: سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کا مغربی سیاست پر خصوصی انٹرویو

داعش نے ویانا حملے کی ذمہ داری قبول کر لی: ویانا پولیس نے حملہ آور سے تعلق کے شبہے میں 18 جبکہ سوئس نے 2 افراد گرفتار کر لیے

یورپی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوئٹزرلینڈ کی پولیس نے ویانا حملے میں مبینہ طور پر ملوث دو افراد کو گرفتار کیا ہےجبکہ داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

سوموار کو ہونے والے حملے میں 4 افراد ہلاک جبکہ 22 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں ایک پولیس والا بھی شامل ہے۔

واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں سوئس پولیس نے 18 اور 24 سال کے دو جوانوں کو ونٹرتھر نامی شہر سے گرفتار کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شدہ افراد حملے میں کس حد تک مددگار تھے ابھی اس کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم حملہ آور اور گرفتار افراد میں تعلق کے ثبوت ملے ہیں۔

دوسری طرف ویانا انتظامیہ نے حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں حملہ آور کے گھر کے اردگرد کے علاقے سے 18 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

یاد رہے کہ حملہ آور مقامی شہری تھا اور حکومت اسے 2019 میں شام جانے کی کوشش میں گرفتار کر کے 22 ماہ کی سزا دلوا چکی تھی، تاہم حملہ آور دسمبر میں پیرول پر جیل سے باہر نکل آیا تھا۔ حملہ آور کے والدین کا تعلق مقدونیہ سے بتایا جاتا ہے۔

آسٹریا کی وزارت داخلہ کے مطابق حملہ آور کو شدت پسندی کے اثرات سے نکالنے کے لیے خصوصی تعلیمی پروگرام میں بھی داخل کروایا گیا تھا تاہم اس کے حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس پروگرام کا اس پر کوئی اثر نہ ہوا، اگرچہ اسکے اساتذہ بھی اس سے کافی حد تک مطمئن تھے۔

واضح رہے کہ ویانا حملے کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی ہے جبکہ برطانیہ نے ملک میں خطرے کی سطح کو عمومی سے انتہائی زیادہ کہا ہے، یعنی برطانیہ میں بھی حملے کا خطرہ موجود ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

6 − 5 =

Contact Us