Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

داعش نے ویانا حملے کی ذمہ داری قبول کر لی: ویانا پولیس نے حملہ آور سے تعلق کے شبہے میں 18 جبکہ سوئس نے 2 افراد گرفتار کر لیے

یورپی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوئٹزرلینڈ کی پولیس نے ویانا حملے میں مبینہ طور پر ملوث دو افراد کو گرفتار کیا ہےجبکہ داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

سوموار کو ہونے والے حملے میں 4 افراد ہلاک جبکہ 22 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں ایک پولیس والا بھی شامل ہے۔

واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں سوئس پولیس نے 18 اور 24 سال کے دو جوانوں کو ونٹرتھر نامی شہر سے گرفتار کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شدہ افراد حملے میں کس حد تک مددگار تھے ابھی اس کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم حملہ آور اور گرفتار افراد میں تعلق کے ثبوت ملے ہیں۔

دوسری طرف ویانا انتظامیہ نے حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں حملہ آور کے گھر کے اردگرد کے علاقے سے 18 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

یاد رہے کہ حملہ آور مقامی شہری تھا اور حکومت اسے 2019 میں شام جانے کی کوشش میں گرفتار کر کے 22 ماہ کی سزا دلوا چکی تھی، تاہم حملہ آور دسمبر میں پیرول پر جیل سے باہر نکل آیا تھا۔ حملہ آور کے والدین کا تعلق مقدونیہ سے بتایا جاتا ہے۔

آسٹریا کی وزارت داخلہ کے مطابق حملہ آور کو شدت پسندی کے اثرات سے نکالنے کے لیے خصوصی تعلیمی پروگرام میں بھی داخل کروایا گیا تھا تاہم اس کے حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس پروگرام کا اس پر کوئی اثر نہ ہوا، اگرچہ اسکے اساتذہ بھی اس سے کافی حد تک مطمئن تھے۔

واضح رہے کہ ویانا حملے کی دنیا بھر میں مذمت کی گئی ہے جبکہ برطانیہ نے ملک میں خطرے کی سطح کو عمومی سے انتہائی زیادہ کہا ہے، یعنی برطانیہ میں بھی حملے کا خطرہ موجود ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

12 + three =

Contact Us