Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

جوبائیڈن کے صدر بننے پر ہیلری کلنٹن اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر ہوں گی: واشنگٹن پوسٹ کی خبر پر متنازعہ امریکی شخصیت دوبارہ خبروں کی رونق بن گئی

امریکی نشریاتی اداروں کے مطابق جوبائیڈن کے صدر منتخب ہونے پر وہ سابق وزیر خارجہ اور متنازعہ سیاسی شخصیت ہیلری کلنٹن کو اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نامزد کر سکتے ہیں۔ اہم ترین سفارتی کرسی پر مختلف تنازعات میں ملوث شخصیت کی تعیناتی کی خبروں کے باعث سابقہ صدارتی امیدوار ایک بار پھر امریکی سیاست میں بحث کا موضوع بن گئی ہیں۔

خبر کو سب سے پہلے واشنگٹن پوسٹ نے خاص ذرائع کے حوالے سے نشر کیا۔ خبر کے سامنے آتے ہی مختلف حلقوں کی جانب سے تحفظات سامنے آنا شروع ہو گئے۔ امریکی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ 2016 کے انتخابات میں ناکامی کے بعد ہیلری کلنٹن صدر ٹرمپ اور ریپبلکن کے ساتھ نجی سطح کی دشمنی پر اتر آئیں، اور ایسا رویہ ملکی سیاست کے لیے اچھا نہیں۔ اوباما دور میں ہیلری کی شخصیت دیگر کئی تنازعات کا مرکز بھی رہی ہیں، جن میں بطور وزیر خارجہ ملکی سلامتی کو داؤ پر لگانے والے ای میل اسکینڈل اور لیبیا اور شام پر حملے کے لیے جھوٹی خبروں کی تشہیر سرفہرست ہیں۔

ہیلری کلنٹن کو 2011 میں لیبیا پر غلط معلومات کی بنیاد پر نیٹو کے حملے کی ذمہ داری ڈالی جاتی ہے، جبکہ صدر معمر قذافی کو مروانے کے حوالے سے انکے حقارت آمیز بیان کو پوری سفارتی دنیا میں شدید تنقید کا سامنا رہا ہے۔ ایک انٹرویو میں ہیلری کلنٹن نے کہا تھا کہ؛ “ہم آئے، ہم نے اسے دیکھا اور وہ مر گیا”۔

https://youtu.be/mlz3-OzcExI

حالیہ انتخابات میں بھی انکے دوبارہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف انتخابات میں اترنے کی افواہیں گرم رہیں، لیکن وہ ڈیموکریٹ جماعت کی بھرپور حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔

سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق صدر بننے پر جوبائیڈن سوزین رائس کو وزیر خارجہ تعینات کر سکتے ہیں، سوزین صدر اوباما کی قومی سلامتی کی مشیر رہی ہیں، اور وہ ڈیموکریٹ کے ان سیاسی کرداروں میں سے ہیں جو روس کے 2016 میں انتخابات میں مداخلت کے مفروضے کو سچ ماننے اور اس پر بھرپور پراپیگنڈا کرنے والوں میں شامل رہی ہیں۔ اس کے علاوہ سوزین لیبیا اور شام میں جنگیں مسلط کرنے والی لابی کا حصہ بھی تھیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

6 − three =

Contact Us