چین نے 5جی ٹیکنالوجی کے استعمال میں دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ بیجنگ کی جاری کردی نئی رپورٹ کے مطابق چین نے اب تک ملک میں 7 لاکھ سے زائد 5جی ٹیکنالوجی کے انٹینا لگا دیے ہیں، جو دنیا بھر میں 5جی کے مجموعی انٹینوں سے بھی زیادہ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سال کے آخر تک ان میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔
چینی وزارت اطلاعات اور صنعت کی رپورٹ کے مطابق چین میں نصب 5جی کے انٹینےدنیا میں مجموعی طور پر نصب جدید انٹینوں سے دوگنا سے بھی زیادہ ہیں، اگرچہ رپورٹ میں چین نے دنیا بھر میں نصب کیے 5جی انٹینوں کی تعداد نہیں بتائی تاہم ملک میں نصب انٹینوں کو دو گنا سے زائد بتایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین میں اب تک 18 کروڑ موبائل 5جی سے منسلک ہو چکے ہیں، اور اس میں یومیہ لاکھوں کا اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ مزید سرمایہ کاری سے رواں سال کے آخر تک چین کی 3 بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں ملک میں 5جی کی خدمات کو چارگنا کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ اور آئندہ پانچ سالوں میں 5جی ٹیکنالوجی پر سرمایہ کاری کو 25 ارب ڈالر سے بڑھا کر 121 ارب ڈالر کرنے کا منصوبہ بھی پیش کردیا گیا ہے۔
چین میں 5جی ٹیکنالوجی کے تیزی سے بڑھتے استعمال پر مختلف عالمی نشریاتی اداروں نے اپنی رائے میں کہا ہے کہ یورپی ممالک جدید تیکنالوجی کے استعمال میں ایشیائی طاقت سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں، بیشر یورپی ممالک میں 5جی کو تاحال شروع ہی نہیں کیا جا سکا۔
رپورٹ کے مطابق عالمی دوڑ کے پہلے تین شرکاء میں دو ایشیائی ممالک ہیں، جبکہ دوسری طرف امریکہ نے چین کے خلاف تجارتی جنگ کو جواز بنا کر اپنے اتحادیوں کو بھی فوری ٹیکنالوجی حاصل کرنے سے روکنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، جن میں اگرچہ متعدد ممالک تاحال مزاحمت کر رہے ہیں، لیکن سویڈن اور برطانیہ نے امریکہ کے ساتھ ہتھیار ڈال دیے ہیں۔