امریکہ میں محققین کے ایک گروہ نے کورونا کے باعث بند ہونے والے کاروبار اور اسکی وجہ سے ہونے والے مالی نقصان اور جانی بچاؤ کے حوالے سے ایک رپورٹ مرتب کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کاروبار بند کرنے سے مارچ سے مئی کے دوران ملک کو 169 ارب ڈالر کا مالی نقصان ہوا جبکہ 29000 زندگیاں بچائی جا سکیں۔
یوں فی آدمی 60 لاکھ ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس دوران بے روزگاری نے بھی ریکارڈ توڑے اور فروری میں جو بےروزگاری 3 اعشاریہ 5 فیصد کی کم ترین سطح پر تھی، وہی اپریل میں اچانک 14 اعشاریہ 7 فیصد ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق تالہ بندی سے امریکی معیشت کو بدترین نقصان ہوا، اور امریکیوں نے انفرادی آزادی کے حوالے سے حکومتی کردار پر سوال اٹھائے۔ رپورٹ کے مطابق مخالفین نے بھی اس پراپیگنڈے میں کردار ادا کیا اور ٹرمپ حکومت کو ہر حوالے سے سخت وقت کا سامنا رہا۔
قومی سطح کے اعدادوشمار کا تجزیہ کرتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تالہ بندی سے امریکی قومی پیداوار میں صفر اعشاریہ 8 فیصد کی کمی ہوئی جبکہ اموات کی شرح 25 فیصد تک کم ہوئی۔
ماہرین کے مطابق ہمیں غیر یقینی منصوبوں کے ساتھ خود کو خطرے میں ڈالتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا، اور اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں اب تک کووڈ-19 سے 2 لاکھ 57 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ایک کروڑ 25 لاکھ افراد بیماری سے متاثرہ ہیں۔