Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

فرانس: پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکے درس میں دکھانے والے استاد کے قتل کے الزام میں 3 کم عمر طلباء سمیت 4 افراد پر فرد جرم عائد

فرانس نے پیغمبر اسلام کے توہین آمیز خاکے جماعت میں درس کے دوران دکھانے والے استاد سیموئل پیٹی کے قتل کے الزام میں 3 طلباء سیمت چار افراد پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔

مجموعی طور پر نامزد 7 ملزمان میں سے تین کی عمر 13 سے 14 سال کے درمیان ہے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے قاتل کو استاد کی نشاندہی کی تھی۔ ان کم عمر طلباء میں ایک لڑکی بھی شامل ہے، جبکہ فرانسیسی میڈیا کے مطابق طالبہ کا والد سیموئل کے خلاف آن لائن مہم بھی چلاتا رہا ہے۔

مقامی قوانین کے باعث کم عمر طلباء و طالبہ کے نام ظاہر نہیں کیے جارہے تاہم 18 سالہ قاتل کا شناخت عبداللہ آنزروو کے نام سے ہوئی ہے، جو چینچنا سے تعلق رکھتا ہے اور اسی اسکول میں طالب علم تھا۔

واقعے میں ملوث ہونے پر 7 افراد پر الزام عائد کیا گیا تھا جن میں سے ایک نامزدہ بچی کے والد تھے، 5 طلبہ اور ایک کا قاتل کے ساتھ تعلق بتایا جا رہا تھا۔

واضح رہے کہ فرانس میں چارلی ہیبڈو نامی میگزین کی جانب سے 2015 میں گستاخانہ خاکے چھاپنے کے بعد سے اب تک مختلف حملوں میں 250 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

4 + fifteen =

Contact Us