امریکی انتخابی نتائج پر جماعتوں اور انکے حمائتیوں کے جھگڑوں کا سلسلہ جاری ہے، اور اسکے تسلسل کی عکاسی سامنے آنے والی عوامی رائے پر مبنی ایک تحقیق سے بھی ہو رہی ہے۔
ایک امریکی نشریاتی ادارے کے سروے کے مطابق اگرچہ ووٹروں کی اکثریت چاہتی ہے کہ انتخابات کو مانتے ہوئے آگے چلا جائے تاہم صدر ٹرمپ کے حمائیتوں میں سے نصف کی رائے اس سے برعکس ہے، جبکہ انکی اکثریت جوبائیڈن کو قانونی صدر بھی نہیں مانتی۔
صرف 62 فیصد امریکیوں کی رائے میں انتخابی دنگل کی دھول چھٹ گئی ہے اور اب معاملات کو آگے چلانا چاہیے۔ 38 فیصد ووٹروں کی رائے میں جوبائیڈن قانونی فاتح نہیں ہیں، اور 25 فیصد عمومی آبادی کی رائے میں صدر ٹرمپ کو انتخابی نتائج نہیں ماننے چاہیے۔ تاہم یہ تعداد ٹرمپ کے حمائتیوں میں معاشرتی تفریق کو انتہائی واضح کرتی ہے۔ جہاں 82 فیصد کی رائے میں انتخابات شفاف نہیں اور بائیڈن غیر قانونی طریقے سے جیتے، اور 75٪ کی رائے میں صدر کو اقتدار چھوڑنا ہی نہیں چاہیے۔
سروے پر امریکی سیاسی ماہرین اور عوام نے بھی خوف کا اظہار کیا ہے، اور اسے مزید کشیدگی کا آئینہ قرار دیا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں کیے ایک جامعہ کے سروے میں بھی ملتے جھلتے نتائج سامنے آئے تھے، جس میں 77 فیصد ریپبلک انتخابات کو دھاندلی شدہ مانتے ہیں، جبکہ 60 فیصد نے انتخابات کو مانتے ہوئے آگے چلنے کا کہا تھا۔