ترک صدر رجب طیب ایردوعان نے امریکی معاشی پابندیوں پر اپنے شدید ردعمل میں کہا ہے کہ یہ کیسا رویہ ہے کہ اپنے اتحادیوں پر ہی پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔
امریکہ نے ترکی پر روسی ساختہ فضائی دفاعی نظام ایس-400 خریدنے اور اسکی تنصیب پر پابندیاں لگائی ہیں اور اسے نیٹو اتحاد کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔
ترک صدر نے قوم سے خطاب میں صدر ٹرمپ کی انتظامیہ پر سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ کہا ہے کہ نئی پابندیاں ترکی کی خود مختاری پر حملے کے مترادف ہے، ترکی اپنے دفاع پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا، چاہے اس کے لیے کوئی بھی قیمت چکانی پڑے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے کسی نیٹو اتحادی پر پہلی بار اتنی سخت معاشی پابندیاں عائد کی ہیں، جس کی بظاہر وجہ تو ایس-400 ہے لیکن عمومی طور پر ترکی اور مغربی ممالک کے مابین بڑھتی سیاسی کشیدگی اسکی حقیقی وجہ لگتی ہے۔
امریکی دفتر خارجہ کے سیکرٹری کرس فورڈ نے ترکی پر پابندیوں کے اعلان پر اپنی وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں افسوس ہے کہ انہیں ایک اتحادی کے خلاف ایسا سخت اقدام کرنا پڑا لیکن یہ ناگزیر تھا، امید ہے کہ ترکی ایس-400 کے مسئلے پر نیٹو کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔
یاد رہے کہ روس کے ساتھ دفاعی معاہدوں کے جواب میں امریکہ نے شمالی کوریا اور ایران پر بھی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، اور اسی قانون کے تحت ترکی پر بھی معاشی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اس سے قبل ایف-35 جنگی جہاز کے منصوبے سے بھی ترکی کو الگ کیا جا چکا ہے۔