افغانستان میں امریکی فوج کے انتہائی جدید اور حساس جنگی سامان کے کھو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایک نئی رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ سامان میں رات کو دیکھنے کی صلاحیت کے حامل آلات اور جدید جاسوسی کے آلات شامل ہیں۔ امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھوئے آلات کا بڑا حصہ غنی انتظامیہ کے قبضے سے غائب ہوا ہے۔
امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غنی انتظامیہ کو آلات اسکی فوجی قوت میں اضافے کی غرض سے دیے گئے تھے، لیکن اب آدھے سے بھی زیادہ (60٪) آلات غائب ہیں اور امریکہ کی افغانستان میں تیار کردہ فوج کے پاس اسکا کوئی حساب بھی نہیں کہ آلات کہاں گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ جدید آلات گزشتہ سال ہی فراہم کیے گئے تھے اور معاہدے کے تحت اسکا ہر سال معائنہ اور حساب ضروری تھا، لیکن پہلے ہی سال میں 60 فیصد آلات غائب ہیں، اور زیر استعمال آلات کی تعداد بھی صرف پانچ فیصد ہے، جبکہ باقی میں تکنیکی مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق افغان فوج کو صرف 2019 میں رات کو دیکھنے کے قابل 48 آلات فراہم کے گئے، جن میں سے 19 انتہائی جدید ٹیکنالوجی کے حامل تھے۔ لیکن ایک ہی سال میں 29 آلات ٹوٹ گئے، 6 استعمال میں ہیں اور باقی جنگجو چھین کر لے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ افغانستان میں 20 سالہ جنگ کے دوران امریکہ نے مجموعی طور پر 28 ارب ڈالر کے جنگی آلات افغانستان میں منتقل کیے ہیں، لیکن اس قوی عسکری قوت کے باوجود 19 سال بعد بھی انتہائی سخت شرائط پر امن معاہدہ کر کے ملک سے بھاگ رہا ہے۔