فرانس نے کووڈ-19 کی ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں پر سفری پابندیاں لگانے کے لیے قانون سازی کا عندیا دیا ہے۔ مقامی نشریاتی اداروں کے مطابق قانونی مسودہ تیار کر لیا گیا ہے اور جلد اسے پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔
قانون کے مطابق ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں پر عوامی ذرائع آمدرورفت استعمال کرنے، مخصوص علاقوں کے سفر کرنے اور اجتماعات میں جانے کی پابندی ہو گی۔ قانون کے مطابق صرف وہ افراد پابندیوں سے بچ سکیں گے جن کے پاس ویکسین کا سرٹیفکیٹ ہو گا یا وہ مثبت اینٹی باڈی ٹیسٹ رپورٹ کے حامل ہوں گے۔
قانونی مسودے کی عوامی حلقوں کے علاوہ فرانسیسی حزب اختلاف کی جانب سے بھی مذمت کی گئی ہے، انکا کہنا ہے کہ قانون آمریت کے مترادف ہے۔
دوسری جانب حکومتی جماعت نے قانون کے دفاع میں کہا ہے کہ حزب اختلاف کی تنقید بے جا ہے۔
واضح رہے کہ عوامی رائے پر مبنی سروے کے مطابق فرانسیسی عوام ویکسین کو لے کر شدید شکوک وشبہات میں مبتلا ہے۔ اور 50٪ سے زائد شہری ویکسین لگوانا ہی نہیں چاہتے۔ جبکہ حکومت کا ارادہ ہے کہ جون 2021 تک ڈیڑھ کروڑ افراد کو ویکسین لگا دی جائے۔
فرانس سے قبل برازیل میں بھی ایک عدالتی فیصلے کے تحت ملتی جلتی قانون سازی سامنے آئی ہے جس پر صدر جائل بولسونارو نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے شہری گھروں میں قید ہو جائیں گے، حکومت عدالت سے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کرے گی۔