روس کے بعد چین کی جانب سے بھی امریکی جنگی جہاز یو ایس ایس جان میک کین کو سمندری حدود کی خلاف ورزی پر سختی سے نمٹنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ چینی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی جنگی جہاز کو بحیرہ جنوبی چین کے نانشا جزیروں کے پانیوں سے بحری اور فضائی فوج نے مشترکہ کارروائی میں باہر دھکیلا۔
اپنے ردعمل میں امریکی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی جہاز متنازعہ علاقہ میں تھا، اور اسے عالمی سمندر میں مشقوں کا پورا حق ہے۔
چینی وزارت دفاع نے امریکی جنگی جہاز کی جانب سے سمندری حدود کی خلاف ورزی پر احتجاج میں کہا ہے کہ اقدام چینی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے، اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ نانشا جزیروں پر چین سمیت مشرق بعید کے بہت سے ممالک دعویٰ رکھتے ہے تاہم چین کا کہنا ہے کہ یہ خطے کا مسئلہ ہے، امریکہ یا کسی بیرونی وقت کو اس میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔ جبکہ چین نے علاقے میں متعدد مصنوعی جزیرے تعمیر کر کے ان پر فوجی چھاؤنیاں بھی قائم کر لی ہیں۔
یہاں یہ بھی اہم ہے کہ گزشتہ ماہ یو ایس ایس میک کین جنگی جہاز نے روسی سمندری حدود کی خلاف ورزی کی تھی جس پر روسی بحریہ نے بھی اسے فوری حرکت میں آتے ہوئے عالمی پانیوں میں دھکیل دیا تھا۔