گزشتہ 7 سالوں میں روس کے مشرقی علاقوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک کے نائب وزیراعظم یوری تروتنیو کا کہنا ہے کہ 2013 سے علاقے میں خصوصی معاشی مراکز بنانے اور سرمایہ کاروں کو دی جانے والی سہولیات کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
روسی عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ 2013 میں مشرقی علاقوں میں ترقی پر کام شروع کیا گیا تھا، اس وقت تک ان علاقوں میں بیرونی سرمایہ کاری کی شرح صرف 2 فیصد تھی، اور اب سات سالوں میں اس میں 30 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، گزشتہ 7 سالوں میں خطے میں مجموعی طور پر تقریباً ساڑھے سترہ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ اور آئندہ کچھ سالوں میں یہ 67 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
مقامی میڈیا سے گفتگو میں نائب ویزراعظم کا کہنا تھا کہ سماجی ترقی کے منصوبوں پر ڈیڑھ ارب ڈالر کے اخراجات کیے گئے ہیں، جن میں 1000 سے زائد سماجی سہولیات کے مراکز بھی شامل ہیں۔ حکومت نے پسماندہ رہ جانے والے شہروں کی ایک ترجیحی فہرست بنا کر 18 اضلاع کے لیے مزید سہولیات کا اعلان بھی کیا ہے، جبکہ خطے میں قائم پرانی بندرگاہ والدیوستک کو تمام ٹیکسوں کی چھوٹ دیتے ہوئے منافعے کو مقامی آبادی کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ سہولیات سے فائدہ اٹھانے کے لیے سینکڑوں عالمی کمپنیاں خطے میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں جبکہ مقامی صنعت کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔ پسماندہ علاقوں میں سیاحت کے فروغ کے لیے 18 ممالک کو ویزے کے بغیر دورے کا منصوبہ بھی کامیابی سے چل رہا ہے۔