Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

امریکہ کی 50 ریاستوں میں بغاوت کا خطرہ: حساس اداروں نے کانگریس کو آگاہ کر دیا

امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اگر کانگریس نے زور زبردستی یا سیاسی بنیادوں پر مواخذے کے ذریعے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کی کوشش کی تو ملک میں بغاوت ہو جائے گی۔ رپورٹوں کے مطابق صدر کے حمائتی دارالحکومت واشنگٹن پر چڑھائی کر سکتے ہیں، اور کم از کم 50 ریاستوں میں نظام زندگی معطل ہو جائے گا۔

ادارے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 16 جنوری کو ملک بھر سے ایک اسلحہ بردار گروہ واشنگٹن میں اکٹھا ہو رہا ہے، اور اگر کانگریس نے صدر کو 25ویں ترمیم کے ذریعے ہٹانے کی کوشش کی تو بغاوت روکنا مشکل ہو جائے گا۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مسلح گروہ سرکاری عمارتوں پر حملے کر سکتا ہے اور اقتدار کی منتقلی میں رکاوٹ بھی ڈال سکتا ہے۔

حساس اداروں نے 16 جنوری سے ملک بھر میں مظاہروں کی تنبیہ بھی جاری ہے۔ دوسری طرف محکمہ انصاف نے صدر ٹرمپ کی حمایت میں نکالے جانے والے جلوس کے مظاہرین، “ووٹ کی چوری روکو” کی تحریک کے ذمہ داران اور کیپیٹل ہل پر دھاوا بولنے والے شہریوں کے خلاف پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شرو ع کر رکھا ہے جس کے باعث ریپبلک حمائتیوں میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔

ڈیموکریٹ جماعت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر مظاہرین کو اکسانے کا الزام لگایا ہے، اورنائب صدر مائیک پینس پر 25ویں آئینی ترمیم کے استعمال کی صورت میں عہدہ سمبھالنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

دوسری طرف صدر ٹرمپ کے حمائیتیوں پر 14ویں آئینی ترمیم کی بنیاد پر مقدمہ چلانے کی چہ مگوئیاں بھی عروج پر ہیں۔ 14ویں آئینی ترمیم امریکی خانہ جنگی میں علیحدگی پسندوں کی طرز پر بغاوت کا مقدمہ چلانے کی تشریح کرتی ہے، اور جرم ثابت ہونے پر کسی عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دینے کی سزا کا اہل ٹھہراتی ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

eighteen − fifteen =

Contact Us