امریکہ کی معروف سماجی میٰڈیا کمپنیوں کے بعد کاروباری ابلاغی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے بھی ریپبلک جماعت/روایت پسندوں کے خلاف محاذ کھول لیا ہے۔ کاروباری تعلقات کو منظم کرنے والی ابلاغی ٹیکنالوجی کمپنی سیلزفورس نے ریپبلک جماعت کی مرکزی کمیٹی کی چندہ اکٹھا کرنے کی ای میل کو یہ کہتے ہوئے روک دیا ہے کہ اسے ملک میں 6 جنوری کی طرز پر تشدد کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال کیے جانے کا امکان ہے۔
کمپنی نے اپنی وضاحت میں کہا ہے کہ ہم سب 6 جنوری کے واقعے سے شدید پریشان ہیں، اور کوئی بھی اسے دوبارہ ہوتے دیکھنا نہیں چاہتا، اس لیے کمپنی نے ریپبلک جماعت کی چندے کے لیے جاری کی ای میل کی اشاعت کو روک دیا ہے۔ واضح رہے کہ رہپبلک جماعت سیلزفورس کی انتظامی خدمات کی پرانی گاہک ہے۔
ریپبلک جماعت کو کمپنی کے اقدام کا اس وقت علم ہوا جب اس کی ای میل کو اچانک روک دیا گیا، کمپنی نے جماعت کو اس بارے میں پہلے کوئی اعتراض جمع نہیں کروایا تھا۔ تاہم کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے فیصلہ خود کیا ہے اور اس میں کسی دوسری سیاسی قوت کا دباؤ نہیں ہے۔
دوسری جانب امریکی روایت پسندوں میں معروف سماجی میڈیا ایپلیکیشن پارلیر کو آن لائن سٹوروں سے ہٹانے کے اقدام کو امریکی وفاقی نے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسکی فوری بحالی کا حکم دیا ہے، تاہم تاحال اسکی بحالی نہیں ہو سکی ہے۔
دوسری جانب ایمازون نے بھی ریپبلک جماعت کے ایسے ارکان کانگریس اور سیاسی رہنماؤں کے کھاتوں میں چندے کی منتقلی روک دی ہے جنہوں نے جوبائیڈن کی فتح کو تسلیم نہیں کیا یا اس پر تنقید کر رہے ہیں۔