اٹلی میں بڑے مافیا گروہوں کے کارندوں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ تین دہائیوں بعد شروع ہونے والی عدالتی کارروائی میں متعدد سابق سیاستدانوں اور گروہوں کے سربراہوں کو قانون کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق کاروائی میں 350 سے زائد افراد کو منظم انداز میں قتل، چوری، ڈکیتی، منشیات فروشی اور پیسے کے خردبرد جیسے مختلف الزامات کا سامنا ہے۔ تمام افراد کا تعلق 300 سال پرانے مافیا گروہ ندرانگیتا مافیا سے بتایا جا رہا ہے۔ ملزمان میں مافیا گروہ کا سربراہ لوئیگی مانکوسو عرف انکل بھی شامل ہے، جو پچھلے 20 سال سے جیل سے ہی گروہ کو چلا رہا ہے۔ اس کے علاوہ سابق قانون دان و رکن پارلیمنٹ گنکارلو پتیلی بھی ملزمان کی فہرست میں شامل ہے، جسے 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے والے 350 ملزمان میں سے 92 نے تیز عدالتی کارروائی کی درخواست کی ہے، جس کا آغاز رواں ماہ کے آخر سے ہو گا۔
حکومت نے مافیا گروہوں کے خلاف عدالتی کارروائی کے لیے ایک الگ عمارت مختص کی ہے، جہاں 1000 افراد کے لیے الگ عدالتیں قائم کی جا سکیں گی۔ اس کے علاوہ حکومت نے حساس ملزمان کے لیے ویڈیو لنک کے ذریعے بیانات لینے کا انتظام بھی کیا ہے۔
حکومتی وکیل نیکولا گراتیری کا کہنا ہے کہ خصوصی عدالتی کارروائیوں کو ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ اس دوران 900 سے زائد شاہدین کو پیش کیا جائے گا، جبکہ 24ہزار منٹ سے زائد کی خفیہ ریکارڈنگ بھی عدالت میں سنی جائے گی، جس سے ملزمان کے خلاف الزامات کی تصدیق ہو گی۔ اطلاعات کے مطابق کچھ گروہوں نے اعتراف جرم بھی کر رکھا ہے، جن کے خلاف کارروائی کے مزید تیز ہونے کا امکان ہے۔
حکومتی وکیل نے اس موقع پر کہا کہ وسطی اور شمالی یورپ میں مافیا گروہوں کے خلاف مزید سخت قوانین لانے کی اشد ضرورت ہے۔ اٹلی کا معروف مافیا گروہ ندرانگیتا جرمنی میں بھی خونی جھگڑوں میں ملوث ہے لیکن ممالک میں مافیا گروہوں کے خلاف کارروائی میں تعاون نہ ہونے کے باعث گروہ مظبوط ہو رہے ہیں۔