Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

رپٹلی 2020 میں دنیا کی مقبول ترین ویڈیو خبر رساں ایجنسی رہی

رشیا ٹوڈے کی ویڈیو خبر رساں ایجنسی رپٹلی 2020 میں دنیا بھر کی سب سے مقبول ایجنسی رہی ہے۔ رپٹلی نے یو ٹیوب پر اے ایف پی، رائیٹرز، ایسوسی ایٹڈ پریس اور دیگر مقبول ایجنسیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ دنیا بھر میں اہم ترین واقعات کی فوٹیج کے لیے مقامی ٹی وی چینلوں اور صارفین نے بھی رپٹلی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

آن لائن ویڈیو کی مقبولیت ماپنے والے ادارے ٹیبیولر لیب کے شائع کردہ اعدادوشمار کے مطابق رپٹلی نے 2020 میں سب سے زیادہ بہتر کارکردگی دکھائی، جس کے یوٹیوب چینل کا سال بھرمیں 42 کروڑ 90 لاکھ سے زائد افراد نے دورہ کیا۔ جبکہ اسکے مدمقابل یا دوسرے نمبر پر رہنے والی ویڈیو ویب سائٹ یون ہیپ کے صارفین کی تعداد 36 کروڑ 70 لاکھ تھی۔

رپٹلیی کے ڈیجیٹل مواد کے ذمہ دار دمتری کیشیشیو کا کہنا ہے کہ ان سے دنیا بھر میں ہونے والے واقعات کی فوری ویڈیو کی طلب کی جاتی ہے۔ ایسے میں ہمارے صحافی اور عملے کے دیگر افراد بہت دل جمی سے کام کرتے ہیں، رپٹلی اسی عنصر کو مدنظر رکھتے ہوئے معیاری کام کو پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اگرچہ وباء اور بعض مقامات پر حکومتی رکاوٹوں کا سامنا رہتا ہے لیکن ہمارے صحافی اعلیٰ تربیت یافتہ ہیں اور معیاری مواد کو یقینی بنانے کے لیے بھرپور کام کرتے ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق رپٹلی کی 2020 میں سب سے زیادہ دیکھی گئی ویڈیو بیروت دھماکے کے دوران کلیسے میں شادی کی تقریب کے دوران بنائی ایک ویڈیو ہے۔ جسے 50 لاکھ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔

سن 2013 میں متعارف کروائی گئی ویڈیو خبر رساں ایجنسی رپٹلی کا مرکزی دفتر برلن میں ہے، اور اس کے ساتھ 3000 سے زائد صحافی وابستہ ہیں، صحافی دنیا بھر میں ہونے والے واقعات کی براہ راست تشہیر کے ساتھ ساتھ خصوصی خبریں بھی مہیا کرتے ہیں۔ رپٹلی کے مواد کے مستقل خریدار ٹی وی چینلوں کی تعداد 1700 سے زائد ہے۔ رپٹلی نے 2019 میں آن لائن تربیت کا ایک منصوبہ بھی شروع کیا تھا، جو آزاد صحافیوں کے لیے بڑا مددگار ثابت ہو رہا ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

4 × four =

Contact Us