روسی صدر ولادیمیر پوتن نے امریکی ابلاغی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے متعصب رویے سے متعلق شدید تٖحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنیاں خود فیصلہ کر رہی ہیں کہ کیا شائع کیا جائے اور کیا نہیں، وہ صرف اپنے نظریاتی مفاد کو دیکھ رہی ہیں اور انہیں اس چیز کی بالکل پرواہ نہیں ہے کہ اس رویے سے دوسروں کو کیا نقصان پہنچ رہا ہے۔
صدر پوتن کا کہنا تھا کہ کمپنیوں کو کاروبار سے مطلب ہوتا ہے، اور وہ صرف منافع کمانا چاہتی ہیں، انہیں اس چیز کی پرواہ نہیں ہونی چاہیے کہ کون کیا شائع کر رہا ہے، لیکن کمپنیاں لوگوں کی سوچ پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی طرف جا رہی ہیں۔
صدر پوتن کا مزید کہنا تھا کہ پہلے کسی خاص مواد پہ اعتراضات ہوتے تھےلیکن اب کمپنیاں انسانی آزادی کے فیصلے کر رہی ہیں، کمپنیاں فیصلہ کر رہی ہیں کہ کون کیا سوچیں اور کیا کہیں۔
روسی صدر سابق امریکی صدر کا ٹویٹر کھاتہ بند ہونے پر مسلسل اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں اور امریکی لبرل ابلاغی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو انسانی آزادیوں کے لیے بڑا خطرہ قرار دے رہے ہیں۔ جبکہ روسی دفتر خارجہ نے معاملے کو سائبر دنیا کے ایٹمی حملے سے گرانا تھا۔