ترک صدر رجب طیب ایردوعان نے ملک کو دنیا کی دسویں بڑی معیشت بنانے کے منصوبے کا اعلان کر دیا ہے۔ ملک کے مشرقی شہر مالاتیا میں ایک بڑے پل کا افتتاح کرتے ہوئے مسلم ملک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ جلد بڑی سرمایہ کاری کے منصوبے لانے والے ہیں جن سے ملکی پیداوار اسے دنیا کی دسویں بڑی معیشت بنا دے گی۔
صدر ایردوعان کا کہنا تھا کہ بڑے منصوبوں میں بڑی سرمایہ کاری کے منصوبے لائے جا رہے ہیں، جن میں خلائی ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس مشینوں کی صنعت ترجیح ہوں گے۔
ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو سہولیات دی جائیں گی، ہر شعبے میں ایک ہدف رکھتے ہوئے کام ہو گا اور صنعتوں کی صلاحیت بڑھانے پر توجہ دیں گے۔ صدر ایردوعان نے ملک میں ہر طرح کی صنعت کو مقامی سطح پر شروع کرنے اور خود کفیل ہونے کے ارادے کا اظہار بھی کیا۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس وباء کے باعث ترکی کی معیشت بھی بری طرح متاثر ہوئی تھی تاہم اب اس میں دوبارہ اٹھاؤ شروع ہو گیا ہے۔ عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق 2021 میں ترکی کی شرح نمو 4 فیصد رہے گی تاہم شرح مہنگائی کے حوالے سے مختلف حلقوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے، جو 11 اعشاریہ 6 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ ترکی کی معیشت گزشتہ سال کے آخری حصے میں 10 فیصد تک سکڑ گئی تھی، کووڈ-19 کی پہلی لہر کے دوران بھی ترکی بری طرح متاثر ہوا تاہم جولائی میں اس میں دوبارہ بڑھوتری دیکھنے میں ملی۔ وباء کے دوران معاشی پہیہ تھم جانے سے 2019 کا مثبت کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس دوبارہ منفی میں چلا گیا تھا۔