چین اور ہندوستان نے سرحدی متنازعہ علاقے میں جھٹرپیں ختم کرنے کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ آج بروز بدھ ہوئے معاہدے کے لیے دونوں ممالک کے اعلیٰ فوجی کمانڈروں نے 9 ادوار میں متفقہ سمجھوتہ طے کیا تھا۔
چینی وزارت دفاع کے ترجمان وو قنگ نے معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے زائد عرصے سے جاری سرحدی جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک متفقہ امن معاہدے پر پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، اب فوجیں بتدریج پیچھے ہٹ جائیں گی۔
واضح رہے کہ خطہ ہمالیہ کی سائنو ہند سرحد پر گزشتہ ایک سال سے کئی عسکری جھڑپیں ہو چکی ہیں، جن میں متعدد ہندوستانی فوجی ہلاک بھی ہوئے ہیں، اور اس دوران دونوں ممالک نے متنازعہ علاقے میں کئی عسکری تنصیبات بھی کی ہیں۔ دونوں ممالک کی افواج سرحد پر ہنگامی صورت میں کھڑی ہیں جس کے باعث چھوٹی جھڑپوں میں دن بدن اضافہ ہو رہا تھا۔
اس سے قبل جنوری میں بھی دونوں افواج نے جھڑپوں کو ختم کرنے پر اتفاق کیا تھا اور خطے میں استحکام کے لیے بات چیت شروع کرنے پر زور دیا تھا، تاہم کوئی معاہدہ نہ ہو پانے کے باعث جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔
واضح رہے کہ دونوں افواج نے اس دوران کسی بڑے ہتھیار کا استعمال نہیں کیا تاہم عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ بداعتمادی کی فضاء اور جنگوں کی تاریخ کی حامل افواج کو کنٹرول رکھنا ایک مشکل کام تھا۔ خصوصاً جبکہ دونوں اطراف ایک دوسرے پر اشتعال انگیزی اور حساس عسکری تنصیبات کا الزام لگاتی ہوں۔
یاد رہے کہ جھڑپیں ختم کرنے کے معاہدے کا اعلان تاحال صرف چین کی جانب سے سامنے آیا ہے اور ہندوستان نے اس حوالے سے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا۔