Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

فرانسیسی پارلیمنٹ نے ملک میں اسلام کی تبلیغ کے خلاف قانون کی منظوری دے دی، گھریلو تعلیم پر بھی پابندی ہو گی

فرانسیسی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے ملک میں اسلام کی تبلیغ روکنے کے قانون کی منظوری دے دی ہے۔ بروز منگل منظور کیے قانون میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملک کی لبرل اقدار کو بچانے کے لیے شدت پسند مذاہب کا رستہ روکنا ناگزیر تھا۔

قانونی مسودہ اب 30 مارچ کو سینٹ اجلاس میں پیش کیا جائے گا، اور امید کی جا رہی ہے کہ وہاں بھی اسے بلا مزاحمت منظوری مل جائے گی۔

فرانسیسی لبرل میڈیا نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ قانون شدت پسند اسلام کے خلاف لایا گیا۔ تاہم یاد رہے کہ مسودے میں ایسی کوئی تفریق نہیں ہے۔

ملک میں موجود اسلامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت ملک میں مسلمانوں میں نئی تفریق کا پودا بو رہی ہے اور اسلام کو اپنے پسندیدہ رنگ میں ڈھالنے کی کوشش میں ہے۔ جو کوئی حکومتی اسلام سے متفق ہو گا صرف اسے سہولت دی جائے گی جبکہ باقی کو ہراساں کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ فرانسیسی صدر میخرون اور انکی حکومت مسلسل اسلام کے خلاف نفرت کا اظہار کرتے آرہے ہیں، آپﷺ کے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت میں بھی میخرون حکومت نے باقائدہ کردار ادا کیا تھا جس پر مسلم دنیا کی جانب سے معاشی ناکہ بندی پر صدر میخرون نے کاروباری حلقے کے دباؤ پر معذرت کا اظہار کیا۔

صدر میخرون کا کہنا ہے کہ اسلام فرانس کی سو سے زائد سالوں کی لبرل اقدار سے متصادم ہے، جس پر ملک کی بنیادیں کھڑی ہیں۔

قانون کے دفاع میں وزیر اعظم جین کاسٹیکس کا کہنا ہے کہ قانون کسی خاص مذہب کے خلاف نہیں بلکہ شدت پسندی کے خلاف ہے۔ جس کے تحت ایسے اداروں اور تنظیموں کو روکا جائے گا جو فرانس کی لبرل اقدار کے خلاف تبلیغ کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ بچوں کی گھر میں غیر لبرل تعلیم اور ذہن سازی کا رستہ بھی روکا جائے گا۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

twenty − 1 =

Contact Us