اتوار, جنوری 5 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
برطانوی شاہی بحریہ میں نشے اور جنسی زیادتیوں کے واقعات کا انکشاف، ترجمان کا تبصرے سے انکار، تحقیقات کی یقین دہانیتیونسی شہری رضا بن صالح الیزیدی کسی مقدمے کے بغیر 24 برس بعد گوانتانوموبے جیل سے آزادمغربی طرز کی ترقی اور لبرل نظریے نے دنیا کو افراتفری، جنگوں اور بےامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، رواں سال دنیا سے اس نظریے کا خاتمہ ہو جائے گا: ہنگری وزیراعظمامریکی جامعات میں صیہونی مظالم کے خلاف مظاہروں میں تیزی، سینکڑوں طلبہ، طالبات و پروفیسران جیل میں بندپولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکے

ہسپانیہ: شاہی خاندان کی توہین پر گرفتار گلوکار کی آزادی کے لیے تحریک زور پکڑ گئی، کاتالونیا اور ویلنسیا میں بڑے مظاہرے، پولیس تشدد پر شہری مشتعل، جلاؤ گھیراؤ شروع

ہسپانیہ کے صوبے کاتالونیا میں گلوکار پیبلو حاصل کی گرفتاری کے خلاف شہریوں کی بڑی تعداد احتجاج کرنے سڑکوں پر نکل آئی ہے۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے ربڑ کی گولیاں اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس پر مظاہرین مشتعل ہو گئے اور ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی۔

انتظامیہ نے گلوکار پیبلو حاصل کو ہسپانوی بادشاہ جوآن کارلوس اول اور شاہی خاندان کو چور کہنے پر گرفتار کر رکھا ہے۔ جس پر گلوکار کو نو ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ پیبلو پر مزید الزام ہے کہ اس نے ماؤ گروہ کی ستائش کی اور ریاستی اداروں پر ملامت کی۔

پیبلو کی گرفتاری کے خلاف 200 سے زائد فنکاروں نے عرضی پر دستخط کیے ہیں اور اب اسکی آزادی کی تحریک ملک بھر میں پھیلتی جا رہی ہے۔

کاتالونیا کے علاوہ ویلنسیا میں ہونے والے مظاہرے میں شہریوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے، انکا کہنا تھا کہ اظہار خیال کی آزادی کے بغیر جمہوریت کا تصور نہیں۔

ہسپانیہ میں جہاں ایک طرف شاہی خاندان کی توہین پر حکومت نے معروف فنکار کو دھر رکھا ہے وہاں گزشتہ ہفتے حکومت نے آزادی اظہار کے نام پر مذہب اور شاہی خاندان کی توہین کے قوانین میں نرمی کرنے کا عندیا دیا ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

nineteen − 10 =

Contact Us