امریکی صدر جوبائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کیپیٹل ہل پر دھاوا بولنے کے لیے اکسانے کے معاملے پر کانگریس سے شکست ہونے کے بعد اسے طول دینے کے لیے نئی تحقیقات شروع کرنے کا عندیا دیا ہے۔ سرائے ابیض کی ترجمان برائے میڈیا جین ساکی نے وضاحت میں کہا ہے کہ صدر بائیڈن کانگریس کی سابق صدر کے خلاف 9/11 طرز کی تحقیقات کی قرارداد کی حمایت کریں گے۔
واضح رہے کہ سابق صدر پر 6 جنوری کو کیپیٹل ہل پر دھاوے کے لیے مظاہرین کو اکسانے کا الزام تھا، جسے امریکی لبرل میڈیا نے خوب اچھالا اور معاملے پر ڈیموکریٹ جماعت نے کانگریس میں مواخذے بھی چلائی تاہم یہ ناکام رہی۔
اب ڈیموکریٹ ارکانِ کانگریس کی جانب سے معاملے پر 9/11 طرز کی تحقیقات کی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں، سینٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ مستقبل میں ملکی نظام کو محفوظ رکھنے کے لیے مظبوط دفاع تیار کیا جا سکے، اور اس کے لیے سابق صدر کو جوابدہ بنانا ہو گا۔
اسپیکر نینسی پلوسی نے رواں ہفتے کمیشن کی تشکیل کا عندیا دیا ہے۔ میڈیا سے گفتگومیں لبرل خاتون اسپیکر کا کہنا تھا کہ ہمارا تحفظ انتہائی ضروری ہے، اور اس کے لیے ہمارا اگلا قدم معاملے پر 9/11 کی طرز پر ایک آزاد کمیشن کا قیام ہے، جو 6 جنوری کے اندرونی دہشت گردی کے واقعے کی حقیقت کو سب کے سامنے لا سکے گا۔
اسپیکر کا مزید کہنا تھا کہ تحقیقات کا ہدف اقتدار کی پرامن منتقلی میں روڑے اٹکانے والے ہاتھوں کی نشاندہی ہو گا جس میں پولیس کے ساتھ ساتھ مختلف وفاقی و مقامی سکیورٹی و قانونی ادارے مل کر تحقیقات کریں گے۔
معاملے پر سرائے ابیض کی ترجمان کا کہنا ہے کہ بلاشبہ کمیشن کا قیام کانگریس کا اختیار ہے لیکن صدر بائیڈن بھی اسکی پوری حمایت کا اعلان کرتے ہیں، ملکی تحفظ کے لیے مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنا انتہائی ناگزیر ہے۔
امریکی سیاست پر نظر رکھنے والے آزاد ماہرین کا کہنا ہے کہ کمیشن کس حد تک غیر سیاسی ہو گا اسکا اندازہ کانگریس میں موجود خاص نظریات کی اکثریت سے لگایا جا سکتا ہے، یہاں تک کہ کانگریس اسپیکر سمیت پوری ڈیموکریٹ جماعت کھلم کھلا سابق صدر سے سیاسی بدلے اور انتقام کی آگ میں جل رہی ہے لیکن بظاہر اسے سکیورٹی معاملے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ڈیموکریٹ جماعت کے بہت سے اراکین سابق صدر کے خلاف فوجداری مقدمات بنانے پر بھی کام کر رہے ہیں، اسمبلی میں تقریر کے دوران ایک رکن کا کہنا تھا کیونکہ مظاہرین کے خیال میں وہ صدر کی خواہش کے مطابق کام کر رہے تھے لہٰذا کیپیٹل ہل پر دھاوے کا ذمہ دار سابق صدر کو ہی ٹھہرایا جائے گا۔