جارجیا میں سیاسی کشیدگی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ پولیس نے گزشتہ روز حزب اختلاف کی جماعت متحدہ قومی تحریک کے دفتر پر چھاپہ مارتے ہوئے اس کے مرکزی قائد نیکانور میلیا کو گرفتار کر لیا ہے۔ میلیا پر دو سال قبل شہریوں کو ریاست کے خلاف اکسانے اور مظاہرے ترتیب دینے کا الزام ہے۔
پولیس کے چھاپے کی خبر ملتے ہی میلیا کے حمائتی بھی دفتر میں گھس گئے اور گرفتاری کے خلاف سخت مزاحمت کی تاہم پولیس نے آہنی ہاتھوں سے معاملے کونمٹایا اور حزب اختلاف کے مرکزی رہنما کو گرفتار کر کے لے گئی۔
سرکار کے کام میں مداخلت کرنے پر پولیس نے 21 شہریوں کو دھر لیا ہے، اور ان پر بھی مقدمات قائم کر دیے گئے ہیں۔ شہریوں کی بڑی تعداد اب سرکاری عمارتوں کے باہر میلیا کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔
جارجیا کے نئے وزیراعظم ایراقلی گیریباشیولی کا صورتحال پر کہنا ہے کہ شہری قانون کی پاسداری کریں، وہ کسی بھی جماعت سے وابستگی رکھ سکتے ہیں لیکن قانون پر عملداری تمام شہریوں کے لیے لازم ہے۔
میلیا اب تک عدالت سے بیل پر گرفتاری سے بچتے رہے ہیں تاہم نظر رکھنے والے برقی آلے کو جسم سے ہٹانے پر عدالت نے بیل ختم کر دی تھی اور مزید بیل کے لیے جرمانے کے طور پر 12 ہزار ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا تھا، جسے میلیا نے ادا کرنے سے انکار کر دیا اور پولیس نے قائد حزب اختلاف کو گرفتار کر لیا ہے۔
خطہ کوہ قاف کے اہم ملک میں سیاسی تشیدگی اس وقت عروج پر ہے۔ گیریباشیولی سے پہلے وزیراعظم گیارگی گکھاریا 18 فروری کو عہدے سے اس امید کے ساتھ الگ ہو گئے تھے کہ اس سے سیاسی صورتحال میں استحکام آئے گا۔
یاد رہے کہ جارجیا میں متحدہ قومی تحریک کی بنیاد معروف سیاسی رہنما میخائل ساکاشاویلی نے رکھی تھی، اور انکی جماعت سن 2003 میں گلابی انقلاب کے نتیجے میں حکومت میں آئی تھی۔ ساکاشاویلی 10 سال تک ملک کے سیاہ و سفید کے مالک رہے۔ 2013 میں وہ اقتدار سے اترتے ہی ملک سے فرار ہو گئے، انکے خلاف بہت سے فوجداری اور بدعنوانی کے مقدمات قائم ہیں۔
اس کے علاوہ ساکاشاویلی کے دور میں ہی جارجیا نے اپنے ٹوٹے ہوئے علاقے اوسیٹیا پر حملہ کر دیا تھا، جس کے باعث 2008 میں جارجیا اور روس کی جنگ چھڑ گئی تھی۔
دو سال قبل 2019 میں ہونے والے مظاہرے روسی رکن پارلیمنٹ اور کمیونسٹ پارٹی کے رکن سیرگئی گارویلوو کے جارجیا کے دورے کے دوران ملکی پروٹوکول کی خلاف ورزی پر شروع ہوئے تھے، گارویلوو جارجیا میں ایک مذہبی تقریب میں شرکت کے لیے آئے تھے اور تقریب میں ملکی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی کرسی پر براجمان ہو گئے تھے، جس پر شہریوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
مظاہروں کو روس میں سخت ناراضگی سے دیکھا گیا اور روس نے جارجیا کے لیے پروازیں منسوخ کر دی تھیں۔