ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کے روز اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ طویل دورانیے تک فون پر ہونے والی گفتگو پر تبصرہ کرتے ہوۓ کہا کہ وہ بھی ولادیمیر پوتن کی طرح روس اور امریکہ کے درمیان تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافی کو بتایا کہ “ہم روس کے ساتھ بہت زیادہ تجارت کرنا چاہتے ہیں. فی الحال جو تجارت ہو رہی ہے وہ قدرے کم ہے لیکن پوتن چاہیں تو ہم بھی تجارت کرنا چاہتے ہیں
روس کی کسٹم سروس کے مطابق، روس اور امریکہ کے درمیان تجارتی کاروبار گزشتہ سال تقریبا 25 ارب ڈالر تھا، 2017 کے مقابلے میں یہ 7.86 فیصد کا اضافہ تھا
تاہم، واشنگٹن کی جانب سے ماسکو کے خلاف پابندیاں تجارتی تعاون کے راستے میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ یوکرین پر پابندی لگا کر امریکیوں نے سیںکڑوں افراد، کمپنیوں اور روسی معیشت کی پوری شاخوں کو نشانہ بنایا ہے. ماسکو نے اس کا جواب امریکہ سے کھانے کی درآمد پر پابندی لگا کر دیا. اس سے قبل، روسی-امریکی تجارتی کاروبار 29 ارب ڈالر سے زیادہ تھا
ٹرمپ اور پوتن نے جمعہ کو فون پر بات چیت کرتے ہوئے، امریکہ، روس اور چین سمیت تین طرفہ ایٹمی معاملات کے امکان پر بات چیت کرتے ہوئے، وینزویلا میں صورتحال اور تجارت کے علاوہ دیگر مسائل پر بھی بات کی۔