روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروو نے چینی ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں کہا ہے کہ روس اور چین مل کر مغرب کی متعصب پالیسیوں اور مالیاتی پابندیوں کا شکار ہونے کے بجائے متبادل معاشی نظام کھڑا کر سکتے ہیں، سرگئی لاوروو کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ، روس اور چین کی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کو ہضم نہیں کر پا رہا اور مسلسل اسکی راہ میں روڑے اٹکا رہا ہے، ایسے میں دونوں مشرقی ممالک کو مل کر اس کے خلاف کام کرنا چاہیے۔
امریکی معاشی و تجارتی پابندیوں کے نقصان سے بچنے کے لیے روسی وزیر خارجہ نے مقامی پیسے میں تجارت کرنے کی ضرورت پر زور دیا، انکا کہنا تھا کہ دنیا کے لیے مغربی مالی نظام سے آزادی حاصل کرنا ناگزیر ہو چکا ہے، جہاں سب کچھ امریکی یا اسکے چند اتحادیوں کے مفاد میں ہے۔
سرگئی لاوروو کا مزید کہنا تھا کہ مغربی ممالک اپنے خاص نظریے کو ترویج دے رہے ہیں، تاکہ اعلیٰ سطح پر اپنی بالادستی کو برقرار رکھ سکیں اور دنیا کی ترقی کو کنٹرول کر سکیں۔
یاد رہے کہ روس مسلسل کچھ عرصے سے ایک متبادل معاشی نظام کے لیے چین اور جنوب امریکی ممالک پر زور دے رہا ہے، روسی مؤقف ہے کہ دنیا کو ڈالر ترک کر کے امریکی مالیاتی نظام سے نکلنا ہو گا تاکہ ممالک آزادانہ طور پر تجارت کر سکیں اور امریکہ کے ہاتھوں پہنچنے والے بلاوجہ نقصان سے خود کو بچا سکیں۔
روسی مرکزی بینک کے نائب سربراہ نے بھی گزشتہ سال ایک کانفرنس میں خطاب سے کہا تھا کہ امریکہ کی جانب سے معاشی پابندیوں کے ہتھیار کے تسلسل سے استعمال نے دنیا کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ ڈالر پر انحصار کی پالیسی کا جائزہ لیں، خصوصاً جبکہ ڈالر کی گرتی قدر غریب ممالک کی جمع پونجی پر انتہائی منفی اثرات ڈال رہی ہے۔