ڈیجیٹل پیسے کے ماہرین کا ماننا ہے کہ اگرچہ فی الحال بٹ کوئن دنیا کا سب سے زیادہ قدر والا پیسہ ہے، اور مستقبل میں اس کی قدر 3 لاکھ ڈالر فی ڈیجیٹل سکے تک جا سکتی ہے تاہم جب ماہرین کے مطابق جب یہ بلبلہ پٹھےگا تو اسکی قدر مسلسل کئی سالوں تک گرتی رہے گی۔
امریکی ماہر کا کہنا ہے کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں دو بار ڈیجیٹل پیسے کی قدر میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا، یعنی عمومی طور پر ڈیجیٹل پیسے کا چکر چار سال میں پورا ہوتا ہے، فی الحال بٹ کوئن چڑھاؤ کے رحجان کا حامل ہے اور ماہرین کے مطابق رواں موسم گرما تک اسکی قدر 1 لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
امریکی ماہرین کا ماننا ہے کہ بٹ کوئن کا ابھی موسم بہار چل رہا ہے اور اسکی قدر میں ابھی مزید اضافہ متوقع ہے، تاہم جب قدر گرنا شروع ہوگی، تو یہ سلسلہ دو سے تین برسوں تک برقرار رہ سکتا، گراوٹ کے اس عمل کو ڈیجیٹل پیسے کا موسم سرما کہا جاتا ہے۔
ماہرین نے چھوٹے کاروباری افراد اور سرمایہ کاروں کو تنبیہ کی ہے کہ بٹ کوئن میں پیسہ انتہائی احتیاط سے جھونکیں، اس کی قدر میں 80 سے 90٪ تک گراوٹ ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ بٹ کوئن نے رواں برس 60 ہزار ڈالر فی ڈیجیٹل سکہ کی حد کو چھوا ہے، 2021 میں اس کی قدر میں ریکارڈ 30 ہزار ڈالر سے زائد کا اضافہ ہوا۔ اس وقت یہ بازار میں 57 ہزار 488 ڈالر فی سکے کے حساب سے خریدا و بیچا جا رہا ہے۔