امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے بولیویا کی حکومت سے سابق صدر جینائن آنیز کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ سابق صدر اور انکی کابینہ کو ملک میں منتخب حکومت کے خلاف بغاوت کرنے اور عسکری مدد سے حکومت بنانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔ تاہم امریکی اعلیٰ عہدے دار کا کہنا ہے کہ صدر آنیز کی گرفتاری غیر جمہوری اقدام ہے، حکومت ایک خودمختار اور شفاف تحقیقات کا بندوبست کرے اور سابق قائمقام صدر کے انسانی حقوق کا خیال رکھا جائے۔
امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکہ کو بولیویا میں پروان چڑھتی غیر جمہوری فضاء پر بھی شدید تحفظات ہیں اور شک ہے کہ ملک میں عدلیہ سیاسی ہو چکی ہے۔
یاد رہے کہ قائمقام صدر آنیز ایک سال تک باغی ٹولے کی مدد سے بولیویا کی صدر رہیں، جن پر نومبر 2019 میں سازش کے تحت منتخب حکومت کا رستہ روکنے، دہشت گردی اور دیگر دفعات لگائی گئی ہیں۔
آنیز کے حق میں دارالحکومت لاپاز میں مظاہرے بھی شروع ہو گئے ہیں تاہم بیشتر عوام اسے امریکہ کی منافقت قرار دے رہی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک فوجی باغی حکومت کے دفاع میں امریکہ خود غیر جمہوری اقدام کر رہا ہے۔