Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

امریکی انتخابی نظام تیسری دنیا کا بوسیدہ نظام ہے اور یہاں میڈیا قطعاً آزاد نہیں، 2024 میں دوبارہ انتخاب لڑوں گا: صدر ٹرمپ کا صدارت کے بعد پہلا باقائدہ انٹرویو نشر

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر 2024 میں صدارتی انتخاب لڑنے کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ کے تمام لبرل سماجی میڈیا پر سابق صدر کی آواز بندی کی پالیسی تاحال جاری ہے اور ان کے انٹرویو کو فوری تمام ویب سائٹوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

لارا ٹرمپ کو دیا انٹرویو سابق صدر کا صدارت سے علیحدگی کے بعد پہلا باقائدہ انٹرویو ہے جس میں وہ نہ صرف امریکی میڈیا کے حوالے سے اپنے خیالات کا روائیتی انداز میں اظہار کرتے نظر آئے بلکہ مستقبل کے منصوبوں کا اعلان بھی کیا۔

انٹرویو میں سابق صدر کے صدارت سے سبکدوش ہونے کے بعد کی زندگی پر بھی گفتگو ہوئی اور صدر ٹرمپ نے اپنی مصروفیات کے بارے میں بات کی۔

سابق امریکی صدر نے امریکی انتخابی نظام کو بوسیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کسی تیسری دنیا کے انتخابی نظام کی بہترین مثال ہے جس کے خلاف وہ مزاحمت کرتے رہیں گے اور جلسوں کا انعقاد جاری رہے گا۔ اپنے حامیوں کو صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اچھے مستقبل کے لیے پرامید رہیں۔ واضح رہے کہ رواں ہفتے ہوئے ایک عوامی سروے میں ریپبلک جماعت کے 54٪ ووٹروں نے صدر ٹرمپ کے 2024 میں امیدوار کے لیے حمایت کا اعلان کیا ہے۔

سماجی میڈیا پر صدر کی آواز بندی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انکے بغیر سب بیزار اور اکتاہٹ سے بھرا ہے، اور لوگ تیزی سے ٹویٹر چھوڑ رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور صدات میں امریکی لبرل میڈیا اور سماجی میڈیا مالکان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ امریکہ میں میڈیا آزاد نہیں، اور یہ امریکی اقدار کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں ہفتے اپنی ایک نئی ویب سائٹ متعارف کی ہے تاہم ابلاغی ماہرین کے مطابق اپنے حامیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے کے لیے صدر ٹرمپ کے لیے سماجی میڈیا پر ہونا بہت ضروری ہے۔ یوٹیوب اور فیس بک نے صدر کا انٹرویو نشر ہوتے ہی اسے تلف کر دیا تھا، جس کے بعد ایک بار پھر سماجی حلقوں میں ناراضگی کا اظہار سامنے آیا۔

ویب سائٹوں کا کہنا ہے کہ صدر کے انٹرویو کو ہٹانے کا قدم 6 جنوری کی پالیسی کے تحت ہی ہے، جس میں صدر ٹرمپ پر پابندی لگائی گئی تھی۔

انٹرویو ایک غیر معروف مگر آزاد ویڈیو ویب سائٹ رمبل ڈاٹ کام پر دیکھا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ فیس بک اور اسکی تمام ویب سائٹوں، انسٹاگرام وغیرہ پر صدر ٹرمپ کی آواز بندی کی پالیسی کے حوالے سے ایک بار پھر اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نہ صرف صدر ٹرمپ کے کھاتے بلکہ انکا کوئی پیغام ویب سائٹ پر نشر کرنے والے صارف کا کھاتہ بھی بند کر دیا جائے گا۔

صدر ٹرمپ نے آواز بندی کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ اب ذرائع ابلاغ کے لیے باقائدہ پیغام جاری کرتے ہیں، جو زیادہ جامع اور مؤثر طریقہ ہے۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

seventeen + sixteen =

Contact Us