روسی وزیر خارجہ دو روزہ دورے پر پاکستان آئے ہوئے ہیں۔ 6 سے 8 اپریل 2021 کا یہ دورہ افغان امن کے لیے اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ اسلام آباد میں مقامی اخبار کو دیے انٹرویو میں سرگئی لاوروو کا کہنا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے پیش کیے یوریشین اتحاد میں سب مدعو ہیں۔ مشرق بعید میں جاپان سے لے کر بحیرہ اوقیانوس تک تمام ممالک اس کا حصہ بن سکتے ہیں، اتحاد میں کسی قسم کی تفریق نہیں رکھی جائے گی۔ صدر پوتن یورپ اور ایشیا کو ایک نئے اور بہتر اتحاد میں جوڑنا چاہتے ہیں۔
روسی اعلیٰ عہدے دار کا کہنا تھا کہ بین البراعظمی اتحاد میں یورپی یونین اور آسیان کے رکن ممالک بھی بلاجھجک شامل ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2016 میں روسی صدر کی جانب سے پیش کردہ یوریشین اتحاد کی بنیاد معاشی تعاون پر رکھی جا رہی ہے لیکن اس کے کام کا طریقہ تاحال واضح نہیں کیا جا سکا، تاہم روسی قیادت کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد دنیا کے سب سے بڑے بَری حصے میں امن اور استحکام کو قائم کرنا ہو گا۔ صدر پوتن نے اسے چینی تجارتی راہداری منصوبے کے لے لیے بھی معاون قرار دیا تھا، انکا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنی معیشتوں اور بازاروں کو جوڑنا ہو گا۔
ایک طرف روس، یورپ اور ایشیا کو جوڑنے اور باہمی تعاون بڑھا نے کی پیشکش کر رہا ہے اور دوسری طرف یورپی یونین امریکی اثرورسوخ میں روس پر حزب اختلاف کے رہنما الیکژے ناوالنے کی عدالتی سزا کو بہانہ بنا کر مزید پابندیاں لگانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ روسی وزیر خارجہ کا پاکستانی اخبار کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ یورپی اتحاد مسلسل تاریخی معاہدے توڑنے اور ماسکو و برسلز کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچانے پر گامزن ہے۔