امریکہ میں مظاہروں میں آنسو گیس کا شکار بننے والی خواتین میں ماہواری کے پیچیدہ مسائل کی شکایت سامنے آئی ہے۔ تحقیق کے مطابق بلیک لائف میٹر تحریک کے مظاہروں میں شریک کچھ خواتین نے ماہواری میں سنجیدہ مسائل کی شکایت کی جس پر باقائدہ تحقیق کا آغاز کیا گیا، 1000 خواتین سے کیے سروے کے مطابق تمام کو ماہواری اور صحت کے دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایک مقامی تحقیقی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق انہوں نے مظاہروں میں آنسو گیس کے حملوں کا شکار ہونے والی 2257 افراد سے سروے کیا جن میں سے 94٪ نے کسی نہ کسی حوالے سے طبی مسائل کا ذکر کیا۔ بیشتر نے جسمانی جبکہ کچھ نہ نفسیاتی مسائل کا حوالہ دیا۔
سروے میں شریک تمام 1000 خواتین نے ماہواری کے حوالے سے شکایت کی، خواتین کا کہنا تھا کہ انہیں ماہواری میں معمول سے بڑھ کر شدید درد کا سامنا کرنا پڑا اور کچھ ماہ سے مسلسل اس قدرتی عمل میں خون کے بہاؤ میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جبکہ سر درد، اسہال اور نفسیاتی مسائل اس کے علاوہ ہیں۔
طبی ماہرین نے ان دعوؤں کو عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے جن میں آنسو گیس کے صرف عارضی اثرات کا پرچار کیا جاتا رہا ہے۔
یاد رہے کہ 1988 میں کی گئی ایک تحقیق میں آنسو گیس اور بچہ گرنے میں تعلق بھی سامنے آیا تھا، جب قابض صیہونی انتظامیہ کے خلاف ایک مظاہرے میں شریک حاملہ فلسطینی خواتین میں سے بیشتر نے اپنے بچے کھو دیے تھے۔