Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

فلوریڈا ریاستی اسمبلی نے سماجی میڈیا کمپنیوں کے پَر کُتر دیے: سیاسی شخصیات کے کھاتے معطل کرنے پر پابندی عائد، لاکھوں ڈالر جرمانے کا قانون منظور

امریکی ریاست فلوریڈا کی قانون ساز اسمبلی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر سیاست دانوں کے کھاتے بند کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے، پابندی کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنی پر یومیہ ڈھائی لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔

فلوریڈا اس نوعیت کی قانون سازی کرنے والی پہلی امریکی ریاست بن گئی ہے۔ قانون کے حامیوں نے قانون کو آزادی اظہار رائے کی فتح قرار دیا ہے جبکہ ناقدین اس کو سیاسی انتقام پر مبنی اقدام قرار دے رہے ہیں۔ ایس بی 7072 کے تحت ، فیس بک اور ٹویٹر جیسی کمپنیاں سیاسی فائدے کے لیے انتخابی امیدوار کو مستقل طور پر بلیک لسٹ کرنے سے معذور قرار دی گئی ہیں۔ ریاستی سطح کے انتخابات میں امیدوار کو جان بوجھ کر پابندی لگانے کے خلاف 250000 ڈالر یومیہ کا جرمانہ عائد ہوگا، جب کہ باقی عہدوں کے لئے انتخابات میں حصہ لینے والوں پر پابندی کے نتیجے میں 25000 ڈالریومیہ کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ قانون کا اطلاق صرف 100 ملین سے زائد پیروکار رکھنے والے پلیٹ فارموں پر ہوگا۔ قانون کے تحت شدید حالات میں ان کمپنیوں کے پاس 14 دن کے لیے سیاستدانوں کا کھاتہ معطل کرنے کا اختیار تو ہو گا لیکن مستقل پابندی عائد نہ کر سکیں گے۔ جبکہ انفرادی پیغام یا ویڈیو کو ویب سائٹ کے رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر ہٹانے کی اجازت ہو گی۔

 قانون کی متفقہ طور پر فلوریڈا کے دونوں ایوانوں نے منظوری دی ہے، اور توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ ہفتے میں ریاستی گورنر رون ڈی سینٹس اس پر دستخط کر کے اسے باقائدہ لاگو کر دیں گے۔

یاد رہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سماجی میڈیا کھاتے جنوری میں کیپیٹل ہل پر ہوئے دنگوں میں عوام کو اکسانے کے باعث تاحال بند ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ten + sixteen =

Contact Us