جمعرات, ستمبر 21 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
عالمی قرضہ جات بلندی کی نئی سطح پر پہنچ گئے: مالیاتی رپورٹافریقی ممالک کے روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات پر فرانسیسی پریشانی عروج پر: تعلقات خراب کرنے کی کوشش پر وسط افریقی جمہوریہ کے صدر نے صدر میکرون کو سنا دینیٹو: سرد جنگ کے بعد تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کرے گافرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیاجنوبی کوریا: کتے کھانے پر پابندی لگانے کا عندیایورپی یونین آزاد ممالک کا ایک اتحاد ہے یا جدید سامراجی نظام مسلط کیا جا رہا ہے؟ 30 ارب ڈالر کے اثاثے منجمند کرنے اور قوانین تھوپنے پر ہنگری اسپیکر کا سخت ردعملآزادی اظہار کا معاملہ: امریکی ہارورڈ یونیورسٹی ملک کی بدترین جامعہ قراریوکرین جنگ امریکی جال ہے، یورپی رہنما ہوش کے ناخن لیں: سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کا مغربی سیاست پر خصوصی انٹرویومالی: فرانس اور مقامی اسلامی تنظیموں میں کشیدگی عروج پر، تازہ حملے میں 15 فوجیوں سمیت 114 افراد جاں بحقکینیڈا میں عارضی طور پر لائے مزدوروں کا استحصال عروج پر، اقوام متحدہ نے غلامی کی بدترین شکل قرار دے دیا

فلوریڈا ریاستی اسمبلی نے سماجی میڈیا کمپنیوں کے پَر کُتر دیے: سیاسی شخصیات کے کھاتے معطل کرنے پر پابندی عائد، لاکھوں ڈالر جرمانے کا قانون منظور

امریکی ریاست فلوریڈا کی قانون ساز اسمبلی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹوں پر سیاست دانوں کے کھاتے بند کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے، پابندی کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنی پر یومیہ ڈھائی لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔

فلوریڈا اس نوعیت کی قانون سازی کرنے والی پہلی امریکی ریاست بن گئی ہے۔ قانون کے حامیوں نے قانون کو آزادی اظہار رائے کی فتح قرار دیا ہے جبکہ ناقدین اس کو سیاسی انتقام پر مبنی اقدام قرار دے رہے ہیں۔ ایس بی 7072 کے تحت ، فیس بک اور ٹویٹر جیسی کمپنیاں سیاسی فائدے کے لیے انتخابی امیدوار کو مستقل طور پر بلیک لسٹ کرنے سے معذور قرار دی گئی ہیں۔ ریاستی سطح کے انتخابات میں امیدوار کو جان بوجھ کر پابندی لگانے کے خلاف 250000 ڈالر یومیہ کا جرمانہ عائد ہوگا، جب کہ باقی عہدوں کے لئے انتخابات میں حصہ لینے والوں پر پابندی کے نتیجے میں 25000 ڈالریومیہ کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ قانون کا اطلاق صرف 100 ملین سے زائد پیروکار رکھنے والے پلیٹ فارموں پر ہوگا۔ قانون کے تحت شدید حالات میں ان کمپنیوں کے پاس 14 دن کے لیے سیاستدانوں کا کھاتہ معطل کرنے کا اختیار تو ہو گا لیکن مستقل پابندی عائد نہ کر سکیں گے۔ جبکہ انفرادی پیغام یا ویڈیو کو ویب سائٹ کے رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر ہٹانے کی اجازت ہو گی۔

 قانون کی متفقہ طور پر فلوریڈا کے دونوں ایوانوں نے منظوری دی ہے، اور توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ ہفتے میں ریاستی گورنر رون ڈی سینٹس اس پر دستخط کر کے اسے باقائدہ لاگو کر دیں گے۔

یاد رہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سماجی میڈیا کھاتے جنوری میں کیپیٹل ہل پر ہوئے دنگوں میں عوام کو اکسانے کے باعث تاحال بند ہیں۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

nineteen + 7 =

Contact Us