Shadow
سرخیاں
پولینڈ: یوکرینی گندم کی درآمد پر کسانوں کا احتجاج، سرحد بند کر دیخود کشی کے لیے آن لائن سہولت، بین الاقوامی نیٹ ورک ملوث، صرف برطانیہ میں 130 افراد کی موت، چشم کشا انکشافاتپوپ فرانسس کی یک صنف سماج کے نظریہ پر سخت تنقید، دور جدید کا بدترین نظریہ قرار دے دیاصدر ایردوعان کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں رنگ برنگے بینروں پر اعتراض، ہم جنس پرستی سے مشابہہ قرار دے دیا، معاملہ سیکرٹری جنرل کے سامنے اٹھانے کا عندیامغرب روس کو شکست دینے کے خبط میں مبتلا ہے، یہ ان کے خود کے لیے بھی خطرناک ہے: جنرل اسمبلی اجلاس میں سرگئی لاوروو کا خطاباروناچل پردیش: 3 کھلاڑی چین اور ہندوستان کے مابین متنازعہ علاقے کی سیاست کا نشانہ بن گئے، ایشیائی کھیلوں کے مقابلے میں شامل نہ ہو سکےایشیا میں امن و استحکام کے لیے چین کا ایک اور بڑا قدم: شام کے ساتھ تذویراتی تعلقات کا اعلانامریکی تاریخ کی سب سے بڑی خفیہ و حساس دستاویزات کی چوری: انوکھے طریقے پر ادارے سر پکڑ کر بیٹھ گئےیورپی کمیشن صدر نے دوسری جنگ عظیم میں جاپان پر جوہری حملے کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیااگر خطے میں کوئی بھی ملک جوہری قوت بنتا ہے تو سعودیہ بھی مجبور ہو گا کہ جوہری ہتھیار حاصل کرے: محمد بن سلمان

جرمنی کی پولیس نے بچوں سے جنسی زیادتی کی ویڈیو نشر کرنے والی سب سے بڑی ویب سائٹ پکڑلی، 4 ملزمان گرفتار

جرمنی کے شہر فرینکفرٹ کی پولیس نے بچوں سے جنسی زیادتی کا مواد شائع کرنے والی اب تک کی سب سے بڑی ویب سائٹ پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے، ویب سائٹ کے لیے کام کرنے والے 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پولیس کے مطابق ویب سائٹ کے 4 لاکھ سے زائد استعمال کنندگان تھے۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق ویب سائٹ 2019 سے چل رہی تھی، جبکہ دفتر سے چھاپے کے دوران کچھ مزید متعلقہ ویب سائٹوں کا سراغ بھی ملا ہے۔

گرفتار افراد میں 49 سالہ ملزم کو میونخ، 40 سالہ کو پیدربارن جبکہ 58 سالہ ملزم کو پیراگوئے سے گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے ویب سائٹ کا تسلسل سے دورہ کرنے والے اور اس کے لیے بچوں سے جنسی زیادتی کی ویڈیو و تصاویر دینے والے ایک 64 سالہ شخص کو ہیمبرگ سے گرفتار کیا ہے، جس نے مبینہ طور پر ویب سائٹ کو 3500 سے زائد ویڈیو و تصاویر بیچیں۔

پولیس کے مطابق ویب سائٹ کے دفتر پر چھاپے کے دوران بچوں کے ساتھ پرتشدد جنسی زیادتی کا مواد بھی برآمد ہوا ہے، انتظامیہ نے زمہ داران کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا عندیا دیا ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ معصوم جانوں کے تحفظ کے لیے ہر ضروری قدم اٹھایا جائے گا۔

پولیس ترجمان کے مطابق تحقیقات کے دوران یورو پولیس کے علاوہ امریکہ اور کینیڈا کے اداروں سے بھی مدد لی گئی تھی۔

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

five × 3 =

Contact Us