روس کی ایک ممتاز آئی ٹی ماہر نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کے مشرقی ساحل پر ایندھن کی سپلائی کو ناکارہ بنا کرگیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والا سائبرحملہ غیرملکی ہیکروں کے بجائے امریکی جاسوسوں کے ذریعہ کیا جانے والا ایک اندرونی کام ہوسکتا ہے۔
سیکیورٹی سافٹ ویئر کمپنی کاسپرسکائی لیب کی بانی اور سابق سی ای او نیتالیا کاسپرسکائی نے آر آئی اے نووستی کو دیے انٹرویو میں کہا کہ امریکی جاسوس ادارہ سی آئی اے کے پاس سائبر جنگجوؤں کا پورا جتھہ ہے جس سے سی آئی اے ایسے غیر قانونی کام کرواتی ہے۔
ان کے بقول یہ گروہ امبرج کے نام سے جانا جاتا ہے، جو اپنی شناخت چھپانے میں بہت ماہر ہے۔ اس کا ذکر 2017 میں وکی لیکس کے ذریعے بھی سامنے آیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی کی سب سے بڑی تیل ترسیل کمپنی پر سائبر حملے میں کمپنی کا سارا نظام درہم برہم ہوگیا تھا۔ جس کا الزام ایک بار پھر ڈیموکریٹ صدر جو بائیڈن نے روس پر دھر دیا تھا۔ صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکی کمپنی پر حملہ بیرون ملک سے کیا گیا، اگرچہ انہیں اس بات کے ثبوت نہیں ملے کہ روس اس میں ملوث تھا لیکن جن جرائم پیشہ افراد نے یہ حملہ کیا انہوں نے روس سے ہی حملہ کیا اور وائرس بھی روسی تھا۔
ترسیلاتی کمپنی کا کام دوبارہ شروع ہوگیا ہے اور ایندھن کی ترسیل کا نظام دوبارہ بحال ہو چکا تاہم کمپنی ذرائع کے مطابق گیس کی فراہمی کو مکمل طور پر بحال کرنے میں اب کچھ دن لگ سکتے ہیں۔