عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ نے متنبہ کیا ہے کہ جاری وبائی مرض کا دوسرا سال پہلے کے مقابلے میں زیادہ مہلک ثابت ہونے والا ہے۔ انہوں نے تمام ممالک سے درخواست کی ہے کہ کووڈ-19 کے خلاف کوواکس ویکسین اسکیم کو فروغ دینے میں ادارے کو مدد فراہم کریں۔
ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ٹیڈروس نے ویکسین لگانے کے منصوبے میں سست روی پر کہا کہ امیر ممالک کو غریب ممالک میں بھی ویکسین کی یکساں دستیابی کو یقینی بنانا چاہیے۔
ٹیڈروس نے مزید کہا کہ اس وبائی مرض کا دوسرا سال پہلے سے کہیں زیادہ مہلک ہونے کی راہ پر گامزن ہے، لہٰذا اب امیر ممالک کو کم عمر افراد کو قطرے پلانے پر غور کرنا چاہیے۔
عالمی ادارہ صحت نے ایسی حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جو وائرس سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی بجائے تنہا مرض سے لڑنے پرتوجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں بھی ویکسین کی فراہمی پر غور کریں، جہاں صحت کا عملہ بھی ویکسین سے محروم ہے۔
واضح رہے کہ کواکس ایک بین الاقوامی منصوبہ ہے جسے عالمی ادارہ صحت اور یورپی کمیشن نے شروع کیا تھا۔ منصوبے کے تحت تمام دنیا میں کووڈ-19 ویکسین کی تیز اور مساوی رسائی کو یقینی بنایا جانا ہے۔ اس منصوبے کی شروعات کے بعد سے اس منصوبے میں 122 شریک ممالک کو کوڈ-19 ویکسین کی تقریباً 6 کروڑ خوراکیں بھیجی جا چکی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کی تازہ گفتگو ان تشویشناک حالات میں سامنےآئی ہے جب کووڈ ۔19 وائرس کی نئی شکلیں، خاص طور پر ہندوستانی قسم نے دنیا کو خوف میں مبتلا کر رکھا ہے۔ خصوصاً جبکہ ماہرین ان خدشات کا اظہار کر رہے ہیں کہ ویکسین اس نئی قسم کے خلاف مؤثر نہیں اور اسکا پھیلاؤ پہلی تمام اقسام سے تیز ہے۔