جمعرات, ستمبر 21 https://www.rt.com/on-air/ Live
Shadow
سرخیاں
عالمی قرضہ جات بلندی کی نئی سطح پر پہنچ گئے: مالیاتی رپورٹافریقی ممالک کے روس کے ساتھ بڑھتے تعلقات پر فرانسیسی پریشانی عروج پر: تعلقات خراب کرنے کی کوشش پر وسط افریقی جمہوریہ کے صدر نے صدر میکرون کو سنا دینیٹو: سرد جنگ کے بعد تاریخ کی سب سے بڑی جنگی مشقیں کرے گافرانس کے خلاف افریقہ کے تین ممالک نے عسکری اتحاد بنا لیاجنوبی کوریا: کتے کھانے پر پابندی لگانے کا عندیایورپی یونین آزاد ممالک کا ایک اتحاد ہے یا جدید سامراجی نظام مسلط کیا جا رہا ہے؟ 30 ارب ڈالر کے اثاثے منجمند کرنے اور قوانین تھوپنے پر ہنگری اسپیکر کا سخت ردعملآزادی اظہار کا معاملہ: امریکی ہارورڈ یونیورسٹی ملک کی بدترین جامعہ قراریوکرین جنگ امریکی جال ہے، یورپی رہنما ہوش کے ناخن لیں: سابق فرانسیسی صدر سرکوزی کا مغربی سیاست پر خصوصی انٹرویومالی: فرانس اور مقامی اسلامی تنظیموں میں کشیدگی عروج پر، تازہ حملے میں 15 فوجیوں سمیت 114 افراد جاں بحقکینیڈا میں عارضی طور پر لائے مزدوروں کا استحصال عروج پر، اقوام متحدہ نے غلامی کی بدترین شکل قرار دے دیا

طرابلس میں متوقع خون خرابہ نیٹو کا معمر قذافی کا تختہ الٹانے کی حماقت کا نتیجہ

لیبیا کی دو مسابقتی حکومتوں میں سے ایک کے طرابلس میں فوجی دستے بھیجنے کے بعد لیبیا ایک بار پھر شہ سرخیوں کی زینت بن گیا ہے ۔

ایک ماہر نے آر ٹی کو بتایا کہ اگر وہاں ایک بار پھرخون خرابہ ہوتا ہے تو یہ 2011 میں نیٹو کے بم دھماکے کی مہم کا نا گزیر نتیجہ ہوگا

شمالی افریقی ملک کبھی مستحکم تھا . لیکن 2011 سے، جب نیٹو نے عسکریت پسندوں کی بغاوت کی حمایت کی اور قذافی کا تختہ الٹ کر اسے قتل کر دیا گیا ، لیبیا ایک یکسر ناکام ریاست میں تبدیل ہو گیا۔

گزشتہ ہفتے، ایک مضبوط طاقتور کمانڈر خلیفہ ہفتار نے طرابلس میں اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ حکومت سے اپنے حریفوں کے خلاف ایک جارحانہ کارروائی شروع کی، حریف گروہوں کے درمیان جھگڑے بڑھے.امریکی سیاسی مبصر اور مؤرخ گیرالڈ ہورن کے خیال میں جنرل کسی سیاسی سمجھوتے کے لیے تیار نہیں ہے۔ یہ دارالحکومت میں ایک بڑی جنگ کو ہوا دے سکتا ہے.

دوست و احباب کو تجویز کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

4 × 3 =

Contact Us